امریکی ریاکاری پر تعجب ہوتا ہے: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی ریاکاری پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ امریکہ اس بات پر مُصِر ہے کہ ایران کو پُر امن ایٹمی انرجی کے استعمال کا حق نہیں، اسے دفاعی ساز و سامان کی خریداری کا کوئی حق نہیں اور اُسے میزائل نہیں بنانے چاہئیں، جبکہ خود امریکہ انٹر کانٹی نینٹل بیسلٹک میزائل بنانے کے لئے ایک سو ارب ڈالر خرچ کر رہا ہے، نئے نئے خفیہ ایٹمی ہتھیار تیار کر رہا ہے اور تین سو اسی ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار خطے میں اپنے منظور نظر ممالک کے لئے بھیج رہا ہے، اسکی یہ ریاکاری واقعی تعجب آور ہے۔
وزیر خارجہ ظریف نے اپنے ٹوئیٹ میں ایسو شیئیٹیڈ پریس کی اُس خبر کو بھی شامل کیا ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے پیشرفتہ انٹر کانٹی نینٹل میزائل ’منٹ مین تھری‘ کو اپ گریڈ کرنے کے لئے امریکی فضائیہ نے تیرہ اعشاریہ تین ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔ اسکے علاوہ ڈاکٹر ظریف نے اپنے ٹوئیٹ میں امریکی نامہ نگار ووڈ وارڈ کے ساتھ صدر ٹرمپ کی گفتگو کو بھی اٹیچ کیا ہے جس میں انہوں نے جدید خفیہ اسلحوں کو بنانے کی بات کی تھی۔
امریکی نامہ نگار ووڈ وارڈ نے آئندہ ہفتے منظر عام پر آنے والی اپنی کتاب ’ریج‘ میں لکھا ہے کہ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں ان سے کہا تھا کہ میں نے ایسا ایٹمی ہتھیار اور سسٹم بنایا ہے جو مجھ سے پہلے اس ملک میں کبھی نہیں تھا۔