آئندہ ہفتے سے ایران اسلحے کی خرید و فروخت میں آزاد ہوگا: صدر روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ آئندہ اتوار اٹھارہ اکتوبر کو ایران کے خلاف ہتھیاروں کی ظالمانہ پابندیوں کے خآتمے کی تاریخ ہے اور دس سال سے جاری ان ظالمانہ پابندیوں کا آئندہ اتوار کو خاتمہ ہو جائے گا۔
ڈاکٹر روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ آئندہ اتوار اٹھارہ اکتوبر کو ایران کے خلاف ہتھیاروں کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کی تاریخ ہے اور دس سال سے جاری ان ظالمانہ پابندیوں کا آئندہ اتوار کو خاتمہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے اس مسئلے پر امریکہ سے چار برس تک جنگ کی ہے۔ صدر ایران نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ گزشتہ چار برس سے اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی ہتھیاروں کی پابندیوں کا خاتمہ نہ ہو سکے مگر اٹھارہ اکتوبر کو اسے ایک بار پھر ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کا خاتمہ ایرانی عوام کی استقامت اور جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اتوار سے ایران جس ملک کے ساتھ چاہے گا اسلحے کی خرید و فروخت کر سکے گا۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
صدر مملکت نے اسی طرح امریکہ کو ملنے والی مسلسل شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مختلف ملکوں کی قوموں منجملہ ایرانی، عراقی، فلسطینی اور شامی قوم کے مقابلے میں ہمیشہ شکست کھائی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ جو اس بات کا دعوی کر رہا تھا کہ وہ داعش دہشت گرد گروہ کو شکست دینے کے لئے علاقے میں آیا ہے، اسے سب نے دیکھ لیا ہے کہ اس نے کچھ نہیں کیا اور یہ ان ملکوں کے عوام ہی ہیں کہ جنہوں نے داعش دہشت گرد گروہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس کو شکست دی۔
ایران کے صدر روحانی نے اسی طرح امریکی پابندیوں کے مقابلے میں حکومت کی تدابیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ ایک ماہ کے دوران ایران کی غیر پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں گزشتہ ایک ماہ کے مقابلے میں پچیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اضافے کا یہ تناسب مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ ایران میں سرمایہ کاری کے تقاضے میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں سینتیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکام اور عوام ایک دوسرے کے ساتھ مل کر دشمنوں کو شکست دینے کے علاوہ کورونا کے خلاف مہم اور اقتصادی سرگرمیوں نیز پیداواری امور میں کامیاب رہیں گے۔