ایران خطے میں اسلحہ کی دوڑ کا خواہاں نہیں، وزیر خارجہ جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اسلحہ جاتی پابندیوں کے خاتمے کے باوجود ایران خطے میں اسلحہ کی دوڑ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
خلیج فارس کی سلامتی کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے خاتمے کے باوجود ایران بڑے پیمانے پر ہتھیار نہیں خریدنا چاہتا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے سن دوہزار چودہ سے دوہزار اٹھارہ کے درمیان دنیا بھرمیں جتنے ہتھیار فروخت کیے ہیں اس کا ایک چوتھائی حصہ اس خطے کو فروخت کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے اکثر پڑوسی ممالک امن اور مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں۔
محمد جواد ظریف نے اپنے خطاب میں ایران کی جانب سے پیش کیے جانے والے ہرمز پیس پلان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تجویز خطے کے ممالک کے ذمہ دارانہ کردار پر استوار ہے اور سب کے مفاد میں ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دوسروں سے اپنی سلامتی خریدنے یا پڑوس میں بدامنی پھیلا کر اپنی سلامتی کے تحفظ جیسے مشورے انتہائی غلط ثابت ہوئے ہیں اور ان کے انتہائی ناگوار نتائج سامنے آرہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ اپنے ساحلوں سے سات ہزار چھے میل دور علاقے میں امریکہ کی ناجائز موجودگی کا سوائے اس کے کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا کہ امریکہ نے داعش کے دشمن نمبر ایک یعنی جنرل قاسم سلیمانی کو انتہائی بزدلانہ طریقے سے شہید کردیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پیسے کے ذریعے پیچیدہ ترین ہتھیار تو خریدے جاسکتے ہیں لیکن سلامتی اور استحکام کو ہرگز خریدا نہیں جا سکتا ہے۔