سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے فرانسیسی صدر کے بیان کی مذمت کی
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے فرانسیسی صدر کی جانب سے اسلامی مقدسات کی توہین کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے پیر کے روز ایک بیان جاری کرکے کہا کہ تسلط پسند نظام اور صیہونیزم کے سرغنہ، بحران کا سامنا کر رہے اور انسانیت مخالف مغرب کو اس کے خود کے تیار کردہ دلدل سے نکال نہیں پائیں گے اور یقینی طور پر مستقبل قریب میں فرانسیسی چیزوں کے بائیکاٹ اور زمینی احتجاجی مظاہروں کے علاوہ انہیں مسلمانوں کے جواب کا بھی انتظار کرنا چاہیئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس میں اسلاموفوبیا کا حالیہ ڈرامہ، مغرب میں پائے جانے والے بڑے تضاد خاص طور پر یورپ میں آزادی کے نام نہاد علمبرداروں کے درمیان تضاد کی علامت ہے جو اسلام کی تبلیغ اور مغربی شہریوں میں اسلام کی جانب بڑھتے رجحان کو روکنے میں ناکامی کو چھپانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ فرانس کے ایک اسکول میں ایک استاد نے آزادی اظہار رائے کے سبق کے دوران متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے 2006 میں شائع کردہ گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔
جس کے چند روز بعد ایک شخص نے مذکورہ استاد کا سر قلم کردیا تھا جسے پولیس نے جائے وقوع پر ہی گولی مار کر قتل کردیا تھا اور اس معاملے کو کسی دہشت گرد تنظیم سے منسلک قرار دیا گیا تھا۔
مذکورہ واقعے کے بعد فرانسیسی صدر نے گستاخانہ خاکے دکھانے والے استاد کو 'ہیرو' اور فرانسیسی جمہوریہ کی اقدار کو 'مجسم' بنانے والا قرار دیا تھا اور فرانس کے سب سے بڑے شہری اعزاز سے بھی نوازا تھا۔