امریکا کا اگلا صدر کون ہوگا ؟ ایران کی نظر میں اس کی کوئی اہمیت، صدر روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات کئی اعتبار سے عبرت آمیز ہیں، کہا کہ تہران کے لئے یہ بات کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ امریکہ میں کیا ہو رہا ہے اور اس ملک کا صدر کون بنے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکہ کو قانون پر عمل اور تمام بین الاقوامی معاہدوں میں واپس لوٹنا اور اپنی من مانی ترک کرنا ہوگا کہا ہے کہ امریکہ کو چاہئے کہ پابندیوں کا حربہ استعمال کرنے کے بجائے احترام اور دھونس دھمکی کے بجائے عزت سے پیش آئے اور وعدہ خلافی نیز قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے بجائے بین الاقوامی معاہدوں پر عمل کرے۔
صدر مملکت نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی حکومت کی جانب سے اختیار کی جانے والی روشوں کے اثرات مرتب ہوتے ہیں، کہا کہ امریکیوں نے اگر سمجھ لیا ہے اور عبرت حاصل کرلی ہے تو انھیں چاہئے کہ کسی اور راستے کا انتخاب کریں۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اسی طرح علاقے اور ملک کی شمالی اور شمال مغربی سرحدوں کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سرحدوں کی سلامتی اور یہ کہ ایران کی سرحدوں کے قریب دہشت گردوں کا کوئی وجود نہیں ہونا چاہئے اور پڑوس میں جغرافیائی سرحدوں میں کوئی تبدیلی نہیں آنی چاہئے، تہران کے لئے اہمیت رکھتا ہے۔
انھوں نے ہر ملک کی ارضی سالمیت کو علاقے کی تمام قوموں کا حق قرار دیا اور کہا کہ ایران سفارتکاری اور غیر فوجی طریقے سے قرہ باغ کے تنازعے کا خاتمہ چاہتا ہے۔
صدر مملکت نے اسی طرح گذشتہ چند روز کے دوران دنیا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عبادتگاہوں، اسکول و مدارس اور یونیورسٹیوں پر حملہ قابل مذمت ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ جنھوں حضرت ختمی مرتبت (ص) کی شان اقدس میں گستاخی اور توہین و بے حرمتی کی انھوں نے غلط اور مجرمانہ کام انجام دیا اور جو دہشت گردی کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں وہ بھی نادرست، غلط اور غیر انسانی کام انجام دے رہے ہیں۔