پابندیوں کے خاتمے کے لیے اسٹریٹیجک اقدام کا بل معمولی سی اصلاح کے بعد نگراں کونسل سے منظور
ایران پر پابندیوں کے خاتمے اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اسٹریٹیجک اقدام کے بل کو نگراں کونسل نے اصلاحات کا تجزیہ کرنے کے بعد منظوری دے دی ہے۔
بدھ کی شام نگراں کونسل کی نشست میں اس بل میں کی گئي اصلاحات کے پیش نظر، بل کا جائزہ لیا گيا اور اسے مذہبی تعلیمات اور آئين کے خلاف نہیں پایا گیا۔ نگراں کونسل کے ترجمان عباس علی کدخدائي نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ اس بل کی چھٹی شق کے بارے میں پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی اصلاح کے بعد کونسل نے اس کی توثیق کر دی ہے اور اب اس کی نظر میں اس بل میں آئین اور مذہب کے لحاظ سے کوئي تضاد نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب پارلیمنٹ اس قانون کو نفاذ کے لیے صدر کے پاس بھیج سکتی ہے۔
پارلیمنٹ نے پہلے اس قانون میں ایٹمی معاہدے کے فریقوں کو اپنے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے تیس دن کی مہلت دی تھی لیکن بعد میں اس میں تبدیلی کر کے اسے ساٹھ دن کر دیا گيا۔
نگراں کونسل سے توثیق کے بعد پارلیمنٹ کے اسپیکر نے یہ قانون، نفاذ کے لیے صدر مملکت کے پاس بھیج دیا ہے۔ اس سے قبل ایران کے صدر کے دفتر کے سربراہ محمود واعظی نے بدھ کے کابینہ کے اجلاس کے موقع پر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹ نے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے اور قومی مفادات کے تحفظ کے بل کے بارے میں وزارت خارجہ اور حکومت سے کوئي مشورہ نہیں کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں یہ بل، مالی اور تکنیکی نفاذ کے لحاظ سے مسائل پیدا کرے گا۔