یورینیم کی بیس فیصد افزودگی سےایران مزید مستحکم ہوگا: اسپیکر قالیباف
ایران کے اسپیکر نے کہا ہے کہ یورینیم کی بیس فیصد افزودگی کے آغاز سے معاہدہ توڑنے والوں کے مقابلے میں ایران کی پوزیشن پہلے سے زیادہ مستحکم ہوگی اور اُس سے مقابل فریق کی قانون شکنی کو لگام لگ سکے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ معاہدہ کی خلاف ورزی اور وقت ضائع کرنے کا موقع ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاقت و توانائی میں اضافہ کر کے ظالمانہ پابندیوں کے حصار کو توڑنا اور ان پابندیوں کو بے اثر بنانا ایران کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے ایران کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات اور یورپ کی جانب سے امریکہ کا ساتھ دیئے جانے کے جواب میں پابندیوں کے خاتمے کی غرض سے اسٹریٹیجک اقدام کے بل کو منظوری دے دی ہے۔ اس بل کی پہلی شق کے مطابق ایران کا ادارۂ ایٹمی توانائی پرامن مقاصد کے لئے بیس فیصد یورینیئم کی افزودگی انجام دینے اور اسے سالانہ کم سے کم ایک سو بیس کیلوگرام اندرون ملک ذخیرہ کرنے کا پابند ہے ۔
مذکورہ ادارے کو پارلیمنٹ نے اس بات کا بھی پابند بنایا ہے کہ پُرامن مقاصد کے لئے ملکی ضرورت کا بیس فیصد افزودہ یورینیئم وہ مکمل طور پر بلاتاخیر فراہم کرے۔
عسکری امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر کا کہنا ہے کہ فردو جوہری تنصیبات میں یورینیئم کی بیس فیصد تک افزودگی، ایٹمی سمجھوتے میں ایران کے مقابل فریق کی وعدہ خلافی کا کمترین جواب ہے۔ دفاعی و صنعتی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر جنرل حسین دہقان نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ بیس فیصد یورینیئم کی افزودگی کا آغاز فریق مقابل کی بدعہدی و وعدہ خلاف پر ایران کا ایک ادنیٰ سا ردعمل ہے ۔
خیال رہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران بیس فیصد سے بھی زیادہ یورینیئم کی افزودگی کا بھی حق رکھتا ہے اور اس سلسلے میں کسی طرح کی بندش کا پابند نہیں ہے۔