شہید فخری زادہ کے خون کا انتقام یقینی ہے: جنرل باقری
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے واضح کیا ہے کہ شہید فخری زادہ کے خون کا انتقام ہر حال میں لیا جائے گا اور اس شہید والا مقام کے انتقام کے وقت و جگہ کا تعین انقلابی محاذ ہی طے کرے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف جنرل محمد باقری نے ایران کے ممتاز دفاعی اور جوہری دانشور شہید ڈاکٹر فخری زادہ کے چالیسیوں کے پروگرام سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ اس شہید والا مقام نے استقامت وپائداری اور جانفشانی سے علم و دانش کی راہ کو جاری رکھا اور اپنی انتھک کوششوں سے کبھی کوئی دریغ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید فخری زادہ گزشتہ دو عشروں سے اپنے اور انسانیت کے دشمنوں کی آنکھ کا کانٹا بنے رہے اور یہی وجہ ہے کہ مجرم امریکہ اور طفل کش غاصب صیہونی حکومت اس شہید کی کارکردگی و کارنامے سے بوکھلا گئے تھے۔
جنرل محمد باقری نے کہا کہ غاصب صیہونیوں کے لئے اسلام کی علمی طاقت و توانائی قابل برداشت نہیں اور جب بھی کسی مسلم ملک نے جوہری ٹیکنالوجی میں کامیابی حاصل کی ہے وہ اس مسلم ملک کے جوہری دانشوروں کو قتل کرنے کی کوشش کرتے رہے اور انہوں نے مصر، عراق اور ایران میں شرمناک اقدامات انجام دیئے۔
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچکف نے ملک کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور ایران کے ممتاز دفاغی و جوہری دانشور محسن فخری زادہ کی افسوسناک شہادتوں میں پائی جانے والی شباہت و مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں جانثار و فداکار اور والا مقام شخصیات کے قتل نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ ان دونوں شخصیات کے قاتل یعنی امریکی صدر ٹرمپ اور غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو اپنے زمانے کے شقی ترین ظالم و جابر ہیں جنہوں نے ان کے قتل کے احکامات جاری کئے۔
دفاعی و جوہری امور میں ایران کے ممتاز دانشور ڈاکٹر محسن فخری زادہ، گزشتہ برس ستائیس نومبر کو تہران کے اطراف میں ہونے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں شہید ہو گئے تھے۔