ایران میں بھی سانحہ مچھ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے غیور عوام نے اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور دہشتگردی کے خلاف ہم آواز ہوتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور سانحہ مچھ کی مذمت کی۔
پاکستانی سرحد کے قریب واقع ایران کے شہر زاہدان میں شیعہ اور سنی عوام اور علماء نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور شہدائے مچھ کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
زاہدان میں واقع پاکستانی کونسلیٹ کے سامنے ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں شیعہ اور سنی علماء اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور دہشتگردی اور مذہبی منافرت کے خلاف نعرے لگائے ۔
احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں میں مختلف قسم کے پلے کارڈز بھی تھے جن پر مظلومین کے ہم حامی ہیں، پاکستانی قوم ہم تمہارے ساتھ ہیں اور ایران، پاکستان کے غم میں برابر کا شریک ہے جیسے نعرے درج تھے۔
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے فرقہ وارانہ دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کےعوام دہشتگردی کے خلاف ہیں اور دہشتگردی کی بیخ کنی کیلئے دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ اس کے علاوہ ایران کے مقدس شہروں قم اور مشہد میں بھی سانحہ مچھ کی مذمت کی گئی۔
واضح رہے کہ 4 جنوری 2020ء کو مچھ میں واقع کوئلے کی کان میں مزدوری کرنے والے 11 شیعہ کانکنوں کو داعش کے دہشتگردوں نے ہاتھ پیر باندھ کر بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا تھا جس کے بعد شہداء کی لاشوں کو سڑک پر رکھ کر تاحال احتجاج کیا جا رہا ہے۔
شہداء کے لواحقین اور دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ جب تک وزیر اعظم عمران خان آ کر آئندہ ایسے واقعات نہ ہونے کی عملی یقین دہانی نہیں کرواتے اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا اور شہداء کی تدفین نہیں کی جائے گی۔