یورپی ٹرائیکا کو ایرانی وزیرخارجہ کا منہ توڑ جواب
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی ٹرائیکا نے ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے جاری کیے جانے والے مشترکہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مذکورہ ممالک نے ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ انہوں نے لکھا ہے یہ ممالک ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عملدرآمد کے لیے بھی امریکہ سے اجازت لینے کے محتاج ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایٹمی معاہدہ یورپی ٹرائیکا کی وجہ سے نہیں بلکہ ایران کی وجہ سے اب تک باقی ہے۔ انہوں نے فرانسیسی وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا مسٹر لودریان، تم نے تو فرانسیسی کابینہ میں اپنے کام کا آغاز ہی سعودی جنگی مجرموں کو اسلحے کی فروخت کے ذریعے کیا تھا، بہتر ہوگا کہ ایران کے بارے میں اپنی بکواس بند کرو! تم مغربی ایشیا میں بدامنی کے ذمہ دار ہو۔
قابل ذکرہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایوے لودریان نے اپنے مداخلت پسندانہ اور بے شرمانہ بیان میں کہا ہے کہ صرف ایٹمی معاہدے کو دوبارہ زندہ کرنا کافی نہیں بلکہ ایران کی علاقائی سرگرمیوں اور میزائل پروگرام کے بارے میں مذکرات ہونا چاہیں۔