Feb ۰۲, ۲۰۲۱ ۰۸:۵۳ Asia/Tehran
  • امریکہ کو اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے: ایران

ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کے اقدامات کو جوہری معاہدے کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے جوہری معاہدے میں واپس آ جائے۔

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے سی این این ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی بنیادوں پر توجہ دیئے بغیر اس معاہدے سے علیحدہ ہوا ہے اس لئے اسے ہی اس معاہدے میں واپسی کے طریقوں پر غور کرنا ہو گا اور اسے چاہئے کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں واپسی کا ماحول تیار کرے اور اس بین الاقوامی معاہدے میں واپس آکر اپنے وعدوں پر عمل کرے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے اپنے رضاکارانہ اقدامات سے پسپائی اس بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے مطابق ہی اختیار کی ہے اور ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھتیس کو اگر پڑھا جائے کہ تو اس بات کو بخوبی سمجھا جا سکتا ہے کہ ایران نے جتنے بھی ایٹمی اقدامات انجام دیئے ہیں وہ اس بین الاقوامی معاہدے میں شامل شقوں کے مطابق ہی رہے ہیں۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ کو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں واپس آکر اپنے تمام وعدوں پر عمل کرنا ہو گا جبکہ امریکہ اور یورپی ملکوں کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل کئے جانے کی صورت میں ایران اپنے تمام وعدوں پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے اس معاہدے کی شق نمبر چھتیس کے مطابق اپنے بعض ایٹمی اقدامات منجملہ یورینیم کی بیس فیصد افزودگی کا عمل شروع کر دیا اور اس بات پر ہمیشہ تاکید کی کہ حکومت امریکہ اگر ایرانی قوم کے خلاف اپنی تمام ظالمانہ پابندیاں ختم کرتی ہے اور بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں غیر مشروط طور پر واپس آتی ہے تو ایران کی حکومت بھی ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے تمام وعدوں پر عمل کرنا شروع کردے گی۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ خود امریکہ اور اس ملک کی نئی حکومت، ٹرمپ کی شکست خوردہ پالیسیوں کو ترک کرنا چاہتی ہے یا پھر ان پالیسیوں کو جاری رکھے جانے کی خواہاں ہے؟ اگر جوبائیڈن حکومت، ٹرمپ پالیسیوں سے ہٹ کر عمل کرنا چاہتی ہے تو پہلے ٹرمپ کی پالیسیوں کو ترک کرکے عمل کرنا شروع کرے پھر امریکہ کی نئی حکومت کے دیگر مسئلے پر کوئی بات ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کی نئی جوبائیڈن حکومت کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کے رجحان کا اظہار کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے میں واپسی کے لئے مشروط امادگی ظاہر کی ہے۔

 

ٹیگس