عراق سے امریکی فوجیوں کا انخلاء پورے علاقے سے ان کے نکلنے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا: ایران
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کو ان کے پورے علاقے سے نکلنے کا اچھا پیش خیمہ قرار دیا ہے ۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات میں مختلف میدانوں میں دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اچھے تعلقات کی جانب اشارہ کیا اور تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کے معاہدوں پر مکمل عمل درآمد میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے عراق و ایران کی سیکورٹی کو ایک دوسرے سے مربوط ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون پر عمل درآمد اور امن و ثبات کے قیام میں عراقی حکومت کی طاقت و اقتدار اعلی میں استحکام و اضافہ، اس ملک میں سیاسی ، اقتصادی اور سیکورٹی مسائل سے عبور کرنے کا لازمہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ علاقے میں عدم استحکام اور بحران کا اصلی عامل اغیار بالخصوص امریکی فوجیوں کی شرانگیز موجودگی ہے۔
علی شمخانی نے مزید کہا کہ عراق سے بیگانہ فوجیوں کے باہر نکلنے کے سلسلے میں اس ملک کی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل پر جلد سے جلد عمل درآمد ان کے پورے علاقے سے باہر نکلنے کا اچھا مقدمہ ثابت ہوگا۔ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے ٹرمپ اور پمپئو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کے عراقی عدلیہ کے اقدام کو سراہتے ہوئے زور دے کر کہا کہ ہمیں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابومہدی المہندس کا خون پائمال نہیں ہونے دینا چاہئے بلکہ ہمیں اس دہشتگردانہ جرم کا حکم دینے والوں اور اس کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کر کے انھیں سخت سزا دلانا چاہئے۔
علی شمخانی نے عالم اسلام اور عرب ممالک میں عراق کی تاریخی و سیاسی پوزیشن کے احیاء کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ اس مہم کو سر کرنے سے عراقی حکومت کو عرب و اسلامی ممالک میں پائیدار استحکام کی حمایت اور اختلافات کو دور کرنے میں بغداد کے فعال کردار ادا کرنے کا ایک موقع ملے گا۔
اس ملاقات میں عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے علاقے میں قیام امن و استحکام اور اس کے تحفظ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمایاں کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دوست و برادر ملک ایران کے ساتھ تمام میدانوں میں تعاون کے فروغ بالخصوص مشترکہ اقتصادی منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی عراق کی خارجہ پالیسی کی بنیادی ترجیحات شمار ہوتی ہیں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ عراقی قوم و حکومت عراق میں داعش دہشتگرد گروہ کے فتنے کو ختم کرنے میں ایرانی بھائیوں کی بنیادی اور نجات دہندہ مدد و حمایت کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے آج صبح میں ہی ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے بھی ملاقات و گفتگو کی ۔ایران و عراق کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات و گفتگو کا پہلا دور آج صبح تہران میں انجام پایا۔عراقی وزیر خارجہ فواد حسین بدھ کی صبح مشترکہ مسائل کے سلسلے میں صلاح و مشورے کے لئے تہران پہنچے۔ عراق کے وزیر خارجہ نے گذشتہ برس ستمبر میں بھی ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ تہران کا دورہ کیا تھا اور عراق کی وزارت خارجہ کے بقول عراقی وزیر خارجہ نے علاقے کے حالات کے بارے میں اس ملک کے وزیر اعظم کا زبانی پیغام ، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی تک پہنچایا تھا۔