عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ایران کی فتح ہے: صدر روحانی
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکہ کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلے کو ایرانی قوم کی کامیابی قرار دیا ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ امریکہ ہزاروں ماہرین کے ساتھ اس جنگ میں کودا تھا لیکن ایران نے تھوڑے سے سفارت کاروں کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا اور اس جنگ میں فتح حاصل کر لی۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اس سے پہلے ایران کے خلاف پابندیوں کے کیس میں بھی ہزاروں امریکی قانون دانوں کی لام بندی کے باوجود ہیگ کی عالمی عدالت نے ایران کے حق میں فیصلہ دیا کہ امریکہ کو انسانی معاملات میں رکاوٹ بننے والی تمام پابندیاں فی الفور اٹھا لینا چاہئیں لیکن امریکہ نے پابندیاں ہٹانے کے بجائے نئے جرائم کا ارتکاب شروع کر دیا۔
صدر ایران نے کہا کہ امریکہ کی کوشش تھی کہ وہ یہ ثابت کرے کہ عالمی عدالت انصاف ایران کی شکایت کا جائزہ لینے کی مجاز نہیں، لیکن گزشتہ روز عدالت نے ایران کے حق میں فیصلہ صادر کر دیا۔ ڈاکٹر روحانی کا کہنا تھا کہ یہ ایران کی بہت بڑی کامیابی ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کی عظیم قوم اور ہمارے تعلیم یافتہ نوجوان سفارت کاری، عالمی قوانین اور تکنیکی مسائل کے میدان میں بھی کامیاب ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز بتایا تھا کہ عالمی عدالت انصاف نے انیس سو پچپن کے دوستی معاہدے کے حوالے سے ایران کی دائر کردہ درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت اس کیس کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے اس حوالے سے داخل کیے گئے امریکی جواب کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انیس سو پچپن کے دوستی معاہدے کی خلاف ورزی کے بارے میں ایران کی شکایات کا جائزہ لے گی۔