Feb ۲۷, ۲۰۲۱ ۲۰:۴۷ Asia/Tehran
  • ایران و عراق کے وزرائے خارجہ کی ملاقات

ایران و عراق کے وزرائے خارجہ نے اپنی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات میں توسیع کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں مختلف سیاسی و اقتصادی معاملات اور سرحدی مسائل پر بات چیت ہوئی - ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اس ملاقات میں عراق اور شام کے سرحدی علاقے پر امریکہ کے حالیہ حملے کی مذمت کی اور اسے عراق کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے منافی قرار دیا-

وزیر خارجہ جواد ظریف نے عراق کے اندر رونما ہونے والے حالیہ واقعات کو مشکوک قراردیا جس کا مقصد عراق اور ایران کے تعلقات کو نقصان پہنچانا بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عراق اس طرح کے واقعات کے ذمہ داروں کا پتہ لگاکر انہیں سزا دے -

عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ عراقی حکومت کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ وہ ایران اور عراق کے برادرانہ تعلقات کو خراب کرے۔

عراقی وزیرخارجہ ہفتے کی صبح تہران پہنچے تھے۔ گذشتہ ایک ماہ کے دوران عراق کے وزیر خارجہ کا یہ دوسرا دورہ ایران ہے۔

دوسری جانب انہوں نے آج عراقی وزیر خارجہ سے ہوئی ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ عراقی وزیر خارجہ سے ملاقات میں علاقے کے امن و استحکام کے تناظر میں عراق کی مثبت کوششوں کا استقبال کرتے ہوئے عراق میں امن و استحکام کے بارے میں تہران کی پابندی پر تاکید کی گئی۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سنیچر کے روز تہران میں عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین کے ساتھ ہوئی ملاقات کے بعد ٹوئٹ کیا کہ عراقی ہم منصب سے ملاقات مفید رہی۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ عراقی وزیر خارجہ کے ساتھ اچھی اور دوستانہ ملاقات رہی اور ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی تعاون میں توسیع پر گفتگو کی گئی۔

انہوں نے ٹوئٹ  کیا کہ ملاقات میں علاقائی امن و استحکام کے لئے عراق کی مثبت کوششوں کا خیر مقدم کیا اور عراق میں امن و استحکام کے بارے میں ایران کے وعدوں پر تاکید کی گئی اور عراقی سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف امریکا کے تحریک آمیز حملے کو مسترد کیا گیا۔

 

ٹیگس