بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف قرارداد منظور کرانے کی کوشش، ڈپلومیسی کے لیے خطرہ ہے: عراقچی
ایران کے خارجہ سیکریٹری نے جوہری توانائي کی عالمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف قرارداد منظور کرانے کی کسی بھی قسم کی کوشش کو غیر تعمیری اور سفارتکاری کے لیے ایک خطرہ بتایا ہے۔
ایران اور آسٹریا کے درمیان سیاسی صلاح و مشورے کی چوتھی نشست ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوئي جس میں ایران کے خارجہ سیکریٹری سید عباس عراقچی اور آسٹریائي وزارت خارجہ میں یورپی و عالمی امور کے نائب وزیر خارجہ پیٹر لاؤنسکی نے شرکت کی۔ اس نشست میں فریقین نے دونوں ملکوں کے تاریخی اور دوستانہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے ایٹمی معاہدے سے متعلق آخری حالات کا تفصیل سے جائزہ لیا۔
اس نشست میں ایران کے خارجہ سیکریٹری عباس عراقچی نے غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے مکمل خاتمے کو، ایٹمی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل کی سمت ایران کی مکمل واپسی کی بنیادی شرط قرار دیا۔ انھوں نے یورپی فریقوں کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کیے جانے پر شدید تنقید کی اور آئي اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کی کسی بھی قسم کی کوشش کو غیر تعمیر قرار دیا اور کہا کہ اس سے ایران اور آئي اے ای اے کے درمیان ہونے والے حالیہ سمجھوتے کے بعد سفارتکاری کے لیے تیار ہونے والا اچھا ماحول بگڑ جائے گا۔
اس نشست میں آسٹریائي وزارت خارجہ میں یورپی و عالمی امور کے نائب وزیر خارجہ پیٹر لاؤنسکی نے ایٹمی معاہدے کی حمایت میں اپنے ملک کے موقف پر زور دیتے ہوئے ایران اور آئي اے ای اے کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے سفارتکاری کے لیے ایک اچھا موقع قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کا ملک اس سلسلے میں سفارتکاری کو مضبوط بنانے کے لیے ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔