اسرائیل نے حماقت کی تو تل ابیب اور حیفا کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کردیں گے ، ایرانی وزیر دفاع
ایران کے وزیر دفاع نے اسرائیلی دھمکیوں کو غاصب صیہونی حکومت کی کمزوری کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اگر انہوں نے زیادہ حماقت کی تو تل ابیب اور حیفا کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کردیں گے اور صیہونی حکام اس بات کو اچھی طرح جانتے بھی ہیں -
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خطے میں کوئی بھی اسرائیل کا وجود نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے اپنے ارد گرد دیوار کھینچ رکھی ہے البتہ اپنی کمزوری اور زوال کو چھپانے کے لیے گاہے بگاہے ایران کو دھمکیاں دیتی رہتی ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے اسرائیل کی حالیہ دھمکی کے بارے میں کہا کہ صیہونی حکومت کے کرتا دھرتا اپنی کمزوری کی وجہ سے بعض اوقات ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کا اعادہ کرتے ہیں اور اپنے زعم ناقص میں عظیم مملکت ایران کو دھمکیاں دیتے ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای چند برس قبل جب صیہونیوں کی جانب سے اس طرح کی حماقتوں اور غلطیوں کا بار بار اعادہ کیا جارہا تھا واضح طور پر فرمایا تھا کہ صیہونی حکومت ہماری اصل یا سب سے بڑی دشمن نہیں کیونکہ ایران کے مقابلے میں اس کی کوئی حیثیت ہی نہیں ہے، یہ بات صیہونی بھی اچھی طرح جانتے ہیں اور اگر نہیں جانتے تو انہیں جان لینا چاہیے کہ اگر انہوں نے کوئی غلطی کی تو تل ابیب اور حیفا کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کردیں گے۔
ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اللہ کے فضل و کرم سے اسلامی جمہوریہ ایران ہر لحاظ سے طاقتور ہے اور ملک کی سلامتی، استحکام اور دفاع کے لیے اپنی طاقت کا بھرپور استعمال کرے گا۔بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ استقامی تنظیمیں ایران کی سافٹ پاور کی نشانی ہیں جو یمن، عراق، شام اور لبنان میں موجود ہیں اور انہوں نے صیہونی دشمن کے دانت کھٹے کر رکھے ہیں۔
دوسری جانب ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے ینگ آرمی مین فیسٹول کے موقع پر ایرانی ماہرین کے تیار کردہ مصاف نامی ہتھیار اور دوسرے جنگی آلات کی رونمائی کی ہے۔ مصاف ایک ایسا ہلکا ہتھیار ہے جو ہوا سے ٹھنڈا ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ شارٹ پسٹن سے کام کرنے والے اس ہتھیار پر نصب ٹیلی اسکوپ کو چھے مختلف حالتوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس ہتھیار کو کم ترین وقت میں کسی خاص اوزار کے بغیر اسنائپر گن میں بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ مصاف کی ڈیزائننگ، اور اس کی تیاری کے تمام مراحل اندرون ملک اور ایرانی ماہرین کے ہاتھوں طے کیے گئے ہیں اور اسے مسلح افواج کے حوالے کردیا گیا ہے۔