Mar ۱۰, ۲۰۲۱ ۱۹:۰۴ Asia/Tehran
  • آئی اے ای اے کے سربراہ کا بیان

آئی اے ای اے کے سربراہ نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو انتہائی پیچیدہ قرار دیا ہے۔

بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے حوالے سے تحقیقات ممکن ہے کہ برسوں تک جاری رہیں۔

انہوں نے ثابت نہ ہونے والے دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے چند دوسرے مقامات سے دریافت ہونے والے یورینیم کے ذرات کا معاملہ شفاف بھی ہوجاتے تب بھی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ایران میں ہماری ٹیم کا کام  ختم ہو گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی کے بعد اس شرط پر عملدرآمد جاری رکھا تھا کہ معاہدے کے دیگر فریق اس پر عمل کریں گے لیکن یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے  کوئی عملی اقدام انجام نہیں دیا۔

ایران نے رواں سال فروری کے آخر میں ایسے تمام اقدامات پر عملدرآمد روک دیا ہے جن کو تہران نے ایٹمی معاہدے کے تحت رضاکارانہ طور پر قبول کیا تھا۔  

ٹیگس