Mar ۲۱, ۲۰۲۱ ۲۱:۳۹ Asia/Tehran
  • کاغذی وعدے نہیں پابندیوں کا عملی خاتمہ اولین شرط ہے، رہبر انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے خلاف امریکی دباؤ کو ناکام قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں کاغذی وعدوں پر اعتبار نہیں بلکہ پابندیاں عملی طور پر ختم ہونا چاہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے خلاف امریکی دباؤ کو ناکام قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں کاغذی وعدوں پراعتبارنہیں بلکہ پابندیاں عملی طور پر ختم ہونا چاہیں۔ 

نئے ایرانی سال کے آغاز پر قومی ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے نشر کیے جانے والے اپنے سالانہ خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ 

رہبرانقلاب اسلامی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو احمق قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ، پچھلے احمق نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اس لیے وضع کی تھی کہ ایران کمزور اور مذاکرات پر مجبور ہوجائے اور اس پر اپنے سامراجی مطالبات مسلط کیے جاسکیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ ٹرمپ ذلیل ہوکے نکلا، وہ خود بھی ذلیل ہوا اور اپنے ملک کو بھی ذلیل کرایا لیکن اسلامی جمہوریہ ایران قوت اور عزت کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے صراحت کے ساتھ فرمایا کہ امریکیوں کو جان لینا چا ہیے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ ناکام ہوچکا ہے اور اگر موجودہ امریکی حکومت نے بھی اسی پالیسی کو اپنایا تو وہ بھی ناکام ہوجائے گی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں فرمایا اس سلسلے میں ملک کی اصولی اور واضح پالیسی کا اعلان کیا جاچکا ہے اور ایران اس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹائے گا کیونکہ یہ متفقہ پالیسی ہے ۔ 

آپ نے ایک بار پھر صراحت کے ساتھ فرمایا کہ امریکہ تمام پابندیاں ختم کرے، اس کے بعد ہم دیکھیں گے کہ آیا پابندیاں حقیقی معنوں میں ختم ہوگئی ہیں یا نہیں، تب ہم کسی بھی مشکل کے بغیر ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد شروع کردیں گے۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے بڑے واضح الفاظ میں فرمایا کہ ہمیں امریکیوں کے کاغذی وعدوں پر اعتبار نہیں ہے، پابندیاں عملی طور پر ختم ہونا چاہیں۔ 

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکیوں کی جانب سے ایٹمی معاہدے میں تبدیلیوں کی باتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ سن دوہزار پندرہ اور سولہ کے مقابلے میں صورتحال تبدیل ہوگئی ہے، لیکن یہ صورتحال امریکہ کے حق میں نہیں بلکہ ایران کے حق میں تبدیل ہوئی ہے۔ 

آپ نے فرمایا کہ ایران آج دوہزار پندرہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقتور ہوگیا ہے، لہذا اگر ایٹمی معاہدے میں کوئی تبدیلی آئے گی تو ایران کے حق میں آنا چاہیے، کیونکہ ہم نے پابندیوں کو ناکام بنایا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ نے  ہمارے اور اس خطے کے بارے میں غلط راستے کا انتخاب کیا ہے ۔ امریکیوں کی جانب سے صیہونیوں کی حمایت ، شام میں ان کی موجودگی، سعودی حکومت کی حمایت، یمنی عوام کی سرکوبی، سب غلط ہے۔ 

آپ نے فرمایا کہ امریکیوں کو جان لینا چاہیے کہ امت مسلمہ، مسئلہ فلسطینی کو فراموش یا اس سرزمین سے صرف نظر نہیں کرے گی۔ 


خبروں  کے لئے ہمارا نیا فیس بک پیج جوائن کيجئے 

 ٹویٹر پر ہمیں فالو کریں 

یوٹیوب پر ڈراموں کے لئے سبسکرائب کریں 

ٹیگس