پاکستان کیلئے ایران سے قریبی تعلقات اورباہمی تعاون انتہائی اہم ہے: شاہ محمود قریشی
ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے تاجکستان میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں علاقائی تبدیلیوں، افغان مسئلے، باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص تجارتی تعاون کے فروغ پر گفتگو کی۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجکستان میں منعقدہ نویں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات کی تازہ ترین صورتحال، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ، علاقے میں قیام امن و استحکام اور دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران سے گہرے قریبی تعلقات اور تعاون، انتہائی اہم ہے اور وہ ان برادرانہ تعلقات کو تاریخی، جغرافیائی اور باہمی مفادات کیلئے ضروری سمجھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے متعلقہ اداروں کے مابین تعلقات کے فروغ نے دوطرفہ تعاون کی توسیع کی راہ ہموار کردی ہے اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان بہت سے مواقع موجود ہیں جنہیں تجارتی اور معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے جواد ظریف کیجانب سے دورہ ایران کی دعوت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تعاون کے فروغ اور علاقے میں قیام امن و استحکام کیلئے باہمی مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن کیلئے افغان انٹرا ڈائیلاگ سے مثبت نتایج نکل سکتے ہیں۔
اس سے قبل ایران کے وزیرخارجہ نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پرافغانستان کے صدر سے ملاقات کی اور افغانستان میں امن کے عمل اور علاقائی و عالمی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا-
اس ملاقات میں افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان کے حالات کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے لئے اپنے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کی تشکیل پر بھی تاکید کی۔