امریکی پابندیوں کی منسوخی ایٹمی سمجھوتے کی بحالی کی راہ میں پہلا قدم : عباس عراقچی
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے امریکی پابندیوں کی منسوخی کو ایٹمی سمجھوتے کی بحالی کے لئے پہلا قدم قرار دیا ہے-
ایران اور گروپ چار جمع ایک کے مشترکہ کمیشن کا اڑتالیسواں اجلاس جمعے کو آنلائن منعقد ہوا ۔
اس اجلاس میں ایٹمی سمجھوتے میں امریکہ کی مکمل واپسی کا جائزہ لیا گیا ۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جواس اجلاس میں ایرانی وفد کی سربراہی کر رہے تھے ، ایک بار پھر ایران کے اصولی موقف کی وضاحت کی اور امریکی پابندیوں کی منسوخی کو ایٹمی سمجھوتے کی بحالی کی سمت پہلا قدم قرار دیا۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران ، پابندیاں منسوخ ہوتے ہی ان تمام اقدامات کو روک دے گا جو اس نے پابندیوں کی تلافی کے طور پر شروع کئے ہیں ۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے میں امریکہ کے واپس آنے کے لئے کسی گفتگو یا مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ جس طرح سمجھوتے سے باہر نکلا ہے اسی طرح وہ ایٹمی سمجھوتے میں واپس آسکتا ہے اور جس طرح اس نے ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں لگائی ہیں اسی طرح انہیں ختم کرسکتا ہے۔
جامع ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اراکین نے آئندہ منگل کو ویانا میں نشست پر اتفاق کیا ہے ۔
مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے تمام فریقوں نے اس سمجھوتے کے تحفظ کے لئے اپنے وعدوں پرعمل کرنے پر زور دیا ہے۔
یورپی یونین نے بھی ایک بیان جاری کرکے کہا کہ آج دو اپریل کو ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کا آنلائن اجلاس منعقد ہوا ۔ اس اجلاس کی سربراہی یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ' انریک مورا' نے کی۔
بیان کے مطابق اجلاس میں چین ، فرانس ، جرمنی ، روس ، برطانیہ اور ایران کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ یہ اجلاس ایٹمی سمجھوتے کے فریق ملکوں کے نائب وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ کے سیاسی شعبے کے ڈائرکٹروں کی سطح پر منعقد ہوا تھا۔
یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کو دوبارہ ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں پابندیوں کو اٹھانے اور متعلقہ ماہرین کا گروپ تشکیل دے کر ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد سے متعلق اقدامات کا تعین کیا جائے گا۔