Apr ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۶:۰۷ Asia/Tehran
  •   مشترکہ ایٹمی کمیشن کا اجلاس، ایران کے ساتھ اجلاس میں امریکا کی شرکت غیر ممکن

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں منگل کو مشترکہ ایٹمی کمیشن کا اجلاس ہورہا ہے جس کے بارے میں ایران کا موقف واضح ہے کہ تہران کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں امریکا شریک نہیں ہوسکتا -

آسٹریا کا دارالحکومت ویانا مشترکہ ایٹمی کمیشن کے اجلاس کا میزبان بنا ہوا ہے۔

اس اجلاس سے قبل ایران اور گروپ چار جمع ایک کی شمولیت سے مشترکہ ایٹمی کمیشن کا اٹھارواں اجلاس جمعہ کو  آنلائن طریقے سے منعقد ہوا تھا  جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ ویانا میں اگلا اجلاس چھے اپریل منگل کو ہوگا جس میں ایران اور چار جمع ایک گروپ کے نمائندے موجود ہوں گے - مشترکہ ایٹمی کمیشن کے آنلائن اجلاس کے انعقاد کے بعد اس قسم کی خبریں گشت کر رہی تھیں کہ منگل کے روز ویانا اجلاس میں امریکہ بھی شریک ہوسکتا ہے اور وہ ایران کو چھوڑ کر باقی فریقوں کے ساتھ مذاکرات بھی کرے گا۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے  واضح طور پر کہا ہے کہ ویانا میں ہونے والے منگل کے اجلاس اور مشترکہ کمیشن کے پچھلے اجلاسوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ راستہ واضح ہے کہ امریکہ تمام  ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ کرے انہوں نے کہا کہ صرف ایک قدم کی ضرورت ہے اور یہ کہ امریکا سبھی پابندیوں کو ختم کرے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسی طرح ویانا اجلاس کے دوران  دو سمجھوتوں کے اصول کے بارے میں وال اسٹریٹ جرنل کے دعوے کے بارے میں کہا کہ گروپ چار جمع ایک، کب اور کہاں اور کس طرح سے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے یا کرے گا یہ بات خود گروپ چار جمع ایک سے مربوط ہے۔

ایران کے نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے بھی جو ایرانی وفد کی سرپرستی کررہے ہیں کہا کہ منگل کے روز ہونے والے مذاکرات میں صرف ایران اور چارجمع ایک گروپ کے نمائندے ہی شامل ہوں گے اور ایسے کسی بھی اجلاس امریکا کو شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی جس میں ایران شریک ہوگا اور یہ ایک قطعی فیصلہ ہے ۔

ایٹمی معاہدے کے بارے میں ایران کا موقف مکمل واضح ہے اور وہ اس بین الاقوامی سمجھوتے میں وضع کئے جانے والے اصول کے عین مطابق ہے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران اسی وقت ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد شروع کرے گا جب امریکا کی طرف سے سبھی پابندیاں اٹھالی جائیں گی بنابریں امریکا کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ وہ ایران مخالف سبھی پابندیاں ختم کرے اور وہ بھی اس طرح کہ ایران مطمئن ہوجائے کہ امریکا نے سبھی پابندیاں عملی طور پر ختم کردی ہیں امریکی وزارت خزانہ نے تقریبا پندرہ سو پابندیاں ایران کے خلاف عائد کر رکھی ہیں اور پہلے قدم کے طور پر واشنگٹن کو انہیں ختم کرنا ہوگا -

ٹیگس