Apr ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۸:۰۰ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے ورکنگ گروپ قائم

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے دو الگ الگ ورکنگ گروپ قائم کردیئے گئے ہیں۔

ویانا میں ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے کہا کہ معاہدے کی بحالی کے لیے دو ورکنگ گروپ قائم کردیئے گئے ہیں جن میں سے ایک پابندیوں کے خاتمے اور دوسرا ایٹمی معاملات کا جائزہ لے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ورکنگ گروپ، ان اقدامات کو واضح کرے گا جو پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے امریکہ کو انجام دینا ہوں گے۔  جبکہ دوسرا گروپ ان اقدامات پر کام کرے گا جو ایران کو انجام دینا ہیں تا کہ ایٹمی معاہدہ مکمل طور پر بحال ہوسکے۔

سیدعباس عراقچی کا کہنا تھا دونوں ورکنگ گروپ آئندہ جمعے تک کام کریں گے اور پیشرفت حاصل ہونے کی صورت میں کام مزید آگے بڑھائیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت ایٹمی معاہدے پر پہلے امریکہ اور اس کے بعد ایران کی جانب سے عملدرآمد کے طریقہ کار سے متعلق فنی اور قانونی امور پر بات چیت ہورہی ہے۔

ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات کار نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مذاکرات کا ایجنڈہ صرف ایٹمی معاہدے کی بحالی ہے اور خود ایٹمی معاہدے کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی جبکہ دوسرے معاملات پر تو بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ امریکہ اور چار جمع ایک گروپ کے ذہن میں کیا ہے اور وہ آپس میں کن معاملات پر بات چیت کے خواہاں ہیں، اس کا اسلامی جمہوریہ ایران سے کوئی تعلق نہیں۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ تہران پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ وہ دوسرے معاملات پر امریکہ تو کیا، کسی سے بھی مذاکرات نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ " ایران پابندیوں کے مرحلہ وار خاتمے کو قبول نہیں کرے گا، تمام اقدامات ایک ساتھ انجام پانا چاہییں، جسے ہم نے ، حتمی صورتحال کا نام دیا ہے۔

نہ مرحلہ وار عملدرآمد، نہ امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات اور نہ ہی ایٹمی معاہدے سے ہٹ کر کسی دوسرے معاملے پر بات چیت۔

"قابل ذکر ہے کہ ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس منگل کو ویانا میں ہوا تھا جس میں ایران اور چار جمع ایک گروپ کے رکن ممالک شریک تھے۔

مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں، ایرانی وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے جبکہ انریک مورا نے یورپی یونین کے وفد کی قیادت کی۔ اجلاس میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین کے نمائندہ وفود نے بھی حصہ لیا۔ اس موقع پر ایک امریکی وفد بھی ویانا میں موجود تھا تاہم اسے ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔

ٹیگس