مذاکرات کے ذریعے فلسطین کو آزاد نہیں کرایا جاسکتا
زینب سلیمانی نے کہا ہے کہ فلسطین ساری دنیا کے مسلمانوں کا اہم ترین مسئلہ ہے۔
شہید قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سلیمانی نے المیادین ٹی وی چینل کو ديئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوتا تو اب تک فلسطین آزاد ہوچکا ہوتا۔
زینب سلیمانی نےنے کہا کہ میری نظر میں فلسطین آج دنیا کے تمام مسلمان اور عالم اسلام کے لئے ایک اہم ترین مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ کچھ لوگوں نے آکر مسلمانوں کے گھر پر قبضہ کرلیا ہے، بلکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ وہ مسلمانوں کے گھر کو دنیا کے دیگر مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنا چاہتے تھے۔ زینب سلیمانی نے کہا کہ یہ کوئی ایسا واقعہ نہیں ہے کہ مسلمانان عالم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں۔
فلسطین کے تعلق سے رہبر انقلاب اسلامی کے فرمودات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شہید سلیمانی کی بیٹی کا کہنا تھا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ فلسطین کے سلسلے میں ایک غلط روش یہ ہے کہ ہم بچوں کی قاتل حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میزپر بیٹھ جائيں اور ان سے مذاکرات کریں، اگر مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلتا اور ملت فلسطین کو اس کا کوئی فائدہ ہوتا اور مذاکرات کے ذریعے لوگوں کو آزادی نصیب ہوتی تو ہم قطعی طور سے برسوں پہلے اس کا مشاہدہ کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سامنا ایسے افراد سے ہے جو عالمی قوانین کے بین الاقوامی معاہدوں کے پابند نہیں ہیں، حتی اپنی مرضی اور منشا کے مطابق کئے جانے والے معاہدوں کا بھی پاس و لحاظ نہیں رکھتے۔
زينب سلیمانی نے ملت فلسطین کی استقامت اور حوصلوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم ہرگز غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر نہيں بیٹھ سکتے، یہ ایک غلط راستہ ہے، ملت فلسطین کے لئے صحیح راستہ عوامی سطح پر ریفرنڈم کا انعقاد ہے جس میں سرزمين فلسطین سے تعلق رکھنے والی تمام اقوام اور مذاہب کے لوگ شریک ہوں اور اپنے وطن کے لئے سیاسی نظام کا تعین کریں۔