فلسطین کی حمایت میں ایرانی طلبہ کا مظاہرہ + ویڈیو
تہران یونیورسٹی کے ایرانی اور غیرملکی طلبہ نے فلسطین اور بالخصوص بیت المقدس اور غزہ میں جاری صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا۔
تہران یونیورسٹی کے طلبہ نے مظاہرے کے دوران امریکہ و اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے اور صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے ان جرائم پر اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید غم وغصے اور نفرت کا اظہار کیا۔
مظاہرے کے دوران فلسطین کی مظلوم قوم کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے فلسطین کا بیس میٹر اونچا پرچم بھی لہرایا گیا۔ تہران یونیورسٹی کے ایرانی و غیرملکی طالبعلموں نے اس موقع پر ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ ملت فلسطین نے بـخوبی سمجھ لیا ہے کہ پامال شدہ حقوق کے حصول اور مظالم کو روکنے کا واحد راستہ استقامت و پائیداری ہے۔ملکی و غیرملکی طلبا نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا ہے کہ اگر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی نہ ہوتی تو صیہونی حکومت کے ظلم و جارحیت کا یہ سلسلہ جاری نہیں رہ سکتا تھا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ساز باز سے نہ صرف فلسطینیوں کو ان کے حقوق حاصل نہیں ہوئے ہیں بلکہ اس سے غاصب صیہونی حکومت مزید گستاخ ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت مسجد الاقصی اور اس کے اطراف کے علاقوں پر گذشتہ کئی دنوں سے وحشیانہ حملے کر رہی ہے اور استقامت و پائداری کا مظاہرہ کرنے کی بنا پر مقبوضہ بیت المقدس کے کئی سو نہتے فلسطینیوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا چکی ہے۔