فلسطینیوں کے سامنے واحد راہ ، استقامت و جہاد ، صرف ایران دے رہا ہے ان کا ساتھ ، عرب ملکوں کی زبان پر کیوں لگا ہے تالا ؟ صدر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ قتل عام کرنے والے قاتل صیہونیوں کا کسی بھی دین سے کوئی تعلق نہیں ہے-
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے جرائم اور فلسطین اور لبنان کے نہتھے عوام کے قتل عام کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ قتل عام کرنے والے قاتل صیہونیوں کا کسی بھی دین سے کوئی تعلق نہیں ہے-
صدر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج تنہا ایران فلسطینیوں کی حمایت کر رہا ہے، انہوں نے مسلم ممالک اور فلسطین کے پڑوسی ممالک کی صیہونیوں کے جرائم پر خاموشی پر سخت تنقید کی ۔انھوں نے کہا کہ آخر کیوں مصر اور اردن اور فلسطین کے دیگر پڑوسی مسلمان ممالک ان جرائم پر خاموش ہیں؟
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسرائیل ، امریکہ اور مغربی ممالک نے علاقے میں نیابتی جنگ کے لئے دہشت گرد گروہ تشکیل دے رکھے ہیں اور افغانستان ، لبنان ، فلسطین ، شام ، پاکستان ، عراق ، یمن ، بحرین ، افریقہ اور دنیا کے دیگر علاقوں میں جرائم کا ارتکاب اور بے گناہ عوام کا قتل عام کر رہے ہیں ۔
صدر روحانی نے واضح طور پر کہا کہ فلسطینیوں کے سامنے استقامت اور جہاد کے علاوہ کوئي راستہ نہيں ہے کیونکہ انہوں نے دیگر تمام راستے آزما لئے اور وہ سب ناکام رہے ہيں ۔
درایں اثنا ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد قالیباف نے فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیادہ نخالہ سے فون پرگفتگو کی ۔
محمد باقر قالیباف نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں رمضان المبارک میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ روزہ دار نمازیوں کی سرکوبی ، مسجدالاقصی کی اہانت ، صیہونی کالونیوں کی توسیع اور فلسطینی عوام کی جبری جلاوطنی اس جعلی وغاصب حکومت کی غاصبانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے ۔
قالیباف نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصی کی حفاظت کو ایک انسانی و اسلامی فریضہ قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دائمی پالیسی کے تناظر میں ہم فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کی حمایت کرتے ہیں ۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے زور دے کر کہا کہ غزہ پر صیہونیوں کے وحشیانہ حملے اور بچوں نیز خواتین کو شہید کرنے سے جعلی اسرائیلی حکومت کی دہشتگردانہ ماہیت اور کھل کے سامنے آگئی ہے۔اس موقع پر اسماعیل ہنیہ نے بھی مقبوضہ فلسطین کی تازہ ترین صورت حال کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے بیت المقدس اور فلسطین کے اہداف کی حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم مسجدالاقصی پر صیہونیوں کی یلغار کو روکیں گے اور اس مقدس مقام کی اہانت نہیں ہونے دیں گے ۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد نخالہ نے بھی مسلمانوں کی نظر میں مسجدالاقصی کے احترام اور تقدس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی استقامتی گروہ باہمی ہماہنگی سے صیہونی دشمن کی پسپائی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔