May ۱۳, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۹ Asia/Tehran
  • تہران میں نماز عید فطر کے بعد فلسطین کی حمایت میں ریلی

ایران کے دارالحکوت تہران میں نماز عید الفطر کی ادائیگی کے بعد فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی نکالی گئی۔ یہ ریلی تہران یونیورسٹی سے شروع ہو کر فلسطین اسکوائر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی جس میں شرکا نے فلسطینی عوام سے اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کیا -

تہران میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلی میں ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے جن میں مرد و خواتین بچے بوڑھے جوان اور بچے سبھی شامل تھے شرکت کی ۔

ریلی کے شرکا نے جن میں بڑی تعداد میں طلبا کی تھی اللہ اکبر، امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور فلسطین نیز فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

مظاہرین نے فلسطینیوں پر غاصب صیہونیوں کے جرائم اور ان جرائم پر عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کی شرمناک خاموشی کی مذمت کی اور غاصب صیہونیوں سے اپنی شدید نفرت و بیزاری کا اظہار کیا۔

ریلی کے شرکا نے   فلسطین فلسطینیوں کا ہے  اور اسرائیل نابود ہوکر رہے گآ جیسے نعرے بھی لگائے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تہران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندے  نے کہا کہ ایران اور ایرانی عوام ہمیشہ فلسطین اور فلسطینیوں کے سچے حامی رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب فلسطین میں کوئی  بھی غاصب صیہونی باقی نہیں رہے گا۔

 

امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست جان لے کہ ہم اپنی خون کے آخری قطرے تک القدس الشریف کیساتھ کھڑے ہیں: حماس

تہران میں قائم فلسطینی مزاحتمی تحریک حماس کے دفتر کے سربراہ  خالد قدومی نے کہا کہ فلسطین کی تحریک استقامت اپنی سرزمین کا دفاع کر رہی ہے اور وہ جہاد کے میدان میں ہراول دستے کی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کو جاننا چاہیے کہ ہم اپنی خون کے آخری قطرے تک القدس الشریف کیساتھ کھڑے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ بامقصد اور بہادر جیالوں کی تحریک  ہے جو جدید طریقوں سے اپنا کام انجام دے رہی ہے اور جس نے اسرائیل کی گیس پائپ لائن کو تباہ اور غاصب صیہونی حکومت کے فوجی ٹھکانوں پر میزائلوں کی بارش کر کے   نئے حالات کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج، میں آپ کو مزاحمت، القدس الشریف اور فلسطین کی فتح کا پیغام دینا چاہتا ہوں؛ آج ، فلسطینی بچوں اور نوجوانوں نے دنیا کے عوام کو یہ پیغام بھیجا کہ استقامتی محاذ اپنے میزائلوں سے صیہونی ریاست کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تہران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے دفتر کے سربراہ خالد قدومی نے امریکیوں اور غاصب صیہونیوں کے موقف کو ایک جیسا قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے تمام گروہوں نے سینچری ڈیل کو مسترد کیا ہے اس لئے کہ غاصب صیہونی فلسطین کے وجود کے خلاف ہیں جبکہ فلسطینی عوام سرزمین فلسطین میں کسی بھی غاصب صیہونی کی موجودگی کو برداشت نہیں کریں گے ۔

القدومی نے اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے  فلسطینی عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ساتھ مل کر ناجائز صہیونی ریاست کی تباہی کا راستہ طے کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین انسانیت کا معاملہ ہے کہ ہمیں انسانیت یعنی مذہب، اخلاقیات اور تہذيب کی پیروی کرنی ہوگی؛ کیونکہ کچھ چوروں نے دوسروں کے حقوق غصب کر لئے ہیں۔

القدومی نے ایرانی عوام کو عیدالفطر کی آمد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انشاللہ ہم  مسجد الاقصی میں ساتھ مل نماز پڑھیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بیت المقدس اور فلسطین کے مختلف شہروں میں ماہ مبارک رمضان خاص طور سے حالیہ دو ہفتوں کے دوران غاصب صیہونی حکومت اور غاصب صیہونیوں کے خلاف وسیع پیانے پر مظاہرے ہوتے رہے ہیں جو مسجد الاقصی پر غاصب صیہونیوں کی جارحیت کی مذمت میں کئے گئے  ہیں اور اس مقدس مقام کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے وہ اس مسجد میں  جمع ہوتے رہے ہیں اور مسجد الاقصی میں انھوں نے اعتکاف بھی کیا ہے جبکہ صیہونی فوجی ان فلسطینیوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہے ہیں اور نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں میں اب تک سات سو سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں -

صیہونی حکومت کی انہی جارحیتوں کے پیش نظر فلسطین کے جہادی گروہوں نے صیہونی حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا اور اس کے بعد پیرکی شب تحریک استقامت کے جیالوں نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں بالخصوص تل ابیب پر میزائلوں اور راکٹوں کی بارش کردی-

ٹیگس