آئی اے ای اے کے غیر جانبدار نہ ہونے پر ایران کا انتباہ
اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکواٹر میں ایران کے مستقل مندوب نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے جابندارانہ رویئے کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں اور ایران کی ایٹمی تنصیبات میں تخریب کاری پر اختیار کی جانے والی خاموشی نے، آئی اے ای اے کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور اس کی ساکھ کو متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی موجودہ رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ سیف گارڈ معاہدے کے تعلق سے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں کوئی ابہام نہیں پایا جاتا۔ کاظم غریب آبادی نے کہا کہ گزشتہ کئی عشروں سے ایران کے ایٹمی پروگرام کو بے بنیاد دعووں کی اساس پر آئی اے ای اے میں جان بوجھ کر زیر بحث رکھا جا رہا ہے حالانکہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن اور غیر فوجی مقاصد سے انحراف کے بارے میں ایک بھی ثبوت نہیں پایا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ایران سیف گارڈ معاہدے کا پابند رہا ہے اور اس نے اس تعلق سے تمام شقوں اور معاہدوں پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ ایرانی مندوب نے واضح کیا کہ گیارہ ستمبر دو ہزار اکیس کو ایران کی ایک ایٹمی سائٹ پر دہشت گردی کا واقعہ انسانی اور ماحولیاتی سانحے کا سبب بن سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس تخریب کاری میں ملوث عناصر کو سزا ملنی چاہیے اور ان کا مواخذہ کیا جانا چاہیے۔ کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اسرائیل اور عرب میڈیا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے میں صیہونی حکومت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے۔
عالمی اداروں اور تنظیموں میں ایران کے مستقل مندوب نے یہ بات زور دے کہی کہ اسرائیل این پی ٹی سے باہر رہتے ہوئے بھی آئی اے ای اے کے منشور کے مطابق تمام فوائد اور سہولتوں سے بہرہ مند ہے اور اس کی ایٹمی سرگرمیوں کی عالمی سطح پر کوئی نگرانی بھی نہیں کی جاتی۔