سعودی عرب کے بے بنیاد دعوے پر ایران کا ردعمل
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے پاس سعودی عرب کی ایٹمی سرگرمیوں سے مکمل آگاہی کا اختیار نہیں: ایران
ویانا میں بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں میں ایران کے مستقل مندوب اور نمائندے کاظم غریب آبادی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ سعودی عرب کے سلسلے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے پاس حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے معمولی اور ضروری اختیارات تک نہیں ہیں۔
ویانا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے سلسلے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے پاس حقیقت کا پتہ لگانے کے لئے معمولی اور ضروری اختیارات تک نہیں ہیں۔
جمعرات کو ایران کی حالیہ جوہری پیشرفت کے بارے میں سعودی عرب کے نمائندے کے بے بنیاد الزام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کاظم غریب آبادی نے کہا کہ سیف گارڈ پر عمل میں کوتاہی اور خلاف ورزی کے ساتھ سعودی عرب کو یہ حق بھی حاصل ہے کہ وہ اپنی بعض جوہری سرگرمیوں کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی سے پوشیدہ رکھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات آئی اے ای کی ساکھ کو مجروح کرتی ہے۔ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی میں سعودی نمائندے نے ایران پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کا بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ تہران کی جانب سے کشیدگی پیدا کیا جانا، ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کے بارے میں اس کے دعوے سے بالکل مطابقت نہیں رکھتا۔
ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی میں سعودی نمائندہ دفتر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں دعوی کیا ہے کہ بیس فیصد افزودہ میٹل یا اسلائیڈ یورینیم کی پیداوار کے لئے ایران کا فیصلہ تشویشناک ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رائٹرز نیوز ایجنسی نے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ ایران نے آئی اے ای اے کو اس بات کی اطلاع دے دی ہے کہ اسے تہران کے تحقیقاتی ری ایکٹر کے ایندھن کے لئے بیس فیصد افزودہ میٹل یورینیم کی ضرورت ہے اور اس نے اس ایندھن کی پیدوار کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ویانا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ ایران جلد ہی اسلائیڈ ایندھن کی پلیٹ تیار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرا ن کے ایٹمی ادارے نے نو روز قبل عالمی ایٹمی ایجنسی کو تہران کے ری ایکٹر میں استعمال کے لئے اسلائیڈ ایندھن کی پلیٹ تیار کرنے کے منصوبے سے مطلع کیا تھا اور فوری طور پر اس پر کام شروع کر دیا گیا۔
کاظم غریب آبادی نے بتایا کہ اسلائیڈ ایندھن ایک جدید قسم کا ایٹمی ایندھن ہے جس کی ٹیکنالوجی صرف چند ممالک کے پاس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قدرتی یورینیم کے ساتھ تحقیق اور پیشرفت تقریبا تین ماہ قبل سے شروع ہوئی تھی اور اس نئے عمل میں بیس فیصد افزودہ یورینیم کے استعمال سے ایک نیا فیول پلیٹ تیار کیا جاتا ہے۔