صدر ایران کی مختلف ملکوں کے وفود سے ملاقات
صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے اپنی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے والے مختلف ملکوں کے وفود سے ملاقات میں، علاقائی ممالک اور دنیا بھر کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اپنی حکومت کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون قرار دیا ہے-
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنی تقریب حلف برداری میں شریک متحدہ عرب امارات کے خصوصی ایلچی سے بات چیت کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لیے مشترکہ میکنیزم کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ ایران متحدہ عرب امارات اور خطے کے دیگر ملکوں کا سچا اور حقیقی دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے عوام ہمارے دل میں ہیں اور دونوں ملکوں کی حکومتوں کے درمیان قریبی تعلقات ایران اور متحدہ عرب امارات کے عوام کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات اور تعاون میں مزید قربت پیدا کرسکتی ہیں۔
سید ابراہیم رئیسی نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کو ایرانی عوام کی دوستی اور برادری کا عملی نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود ہم فلسطینی عوام کی حمایت کے دینی اور انسانی فریضے پر عمل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ دیگر مسلمان اور عرب ممالک بھی فلسطینیوں کی حمایت میں آگے آئیں گے اور اگر ایسا ہوجائے تو اسرائیلی جارحیت اور ظلم کا راستہ روکا جاسکتا ہے۔
صدر ایران نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یمن کا معاملہ خود یمنیوں کے درمیان حل ہونا چاہیے اور اس حوالے سے خطے کے ملکوں کی مشترکہ سوچ، علاقائی امن و استحکام کے قیام کا راستہ ہموار اور اس علاقے کے ملکوں کے مفادات کی ضمانت فراہم کرسکتی ہے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے واضح کیا کہ صیہونی خطے کی قوموں کے دوست نہیں بلکہ وہ تعلقات کی بحالی کی ذریعے عالم اسلام کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے خصوصی ایلچی نے بھی اس ملاقات میں، صدر ایران کو اپنے ملک کی حکومت، ولی عہد اور مسلح افواج کے سربراہ کی جانب سے سلام اور ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تقریر میں پائی جانے والی حکمت اور درایت کو دیکھتے ہوئے ہمیں علاقائی تعلقات اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کا پورا اطیمنان حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے۔
جنوبی افریقہ کی اسپیکر محترمہ تاندی آر سے بات چیت کرتے ہوئے صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ نسل پرستانہ نظام کے خاتمے کے بعد ایران اور جنوبی افریقہ کے درمیان تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور جنوبی افریقہ میں پائی جانے والی صلاحیتوں کے پیش نظر دونوں ملکوں کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے بے پناہ مواقع پائے جاتے ہیں۔
ایران کے صدر نے صربیا کے اسپیکر ایوستا داجیچ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور تعاون کے فروغ کی بے پناہ گنجائش موجود ہے اور ہم صربیہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیں گے۔