ایران کی جانب سے اسرائیل کی دھمکیوں کا کرارا جواب
ایران کی مسلح افواج کے ترجمان نے خلیج فارس میں جہازرانی کے حوالے سے دشمن کے پروپیگنڈے کو نفسیاتی حربہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران چھپ نہیں کھل کر دشمن کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے ترجمان ابوالفضل شکارچی نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اگر دشمن کے مقابلے کی بات ہو تو پھر ہم عین الاسد جیسی کارروائی انجام دیں گے اور کھل کر اس کا اعلان بھی کریں گے۔ان کا اشارہ، جنوری دوہزار بیس میں عراق میں امریکہ کی عین الاسد چھاؤنی پر ایران کے میزائیل حملوں کی جانب تھا جس کے نتیجے میں اس چھاؤنی کو زبردست نقصان پہنچا تھا۔
ایران کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ دشمن کی تازہ قصہ خوانی نفسیاتی آپریشن اور ایران کے اتحاد و یکجہتی سے اس کے خوف اور وحشت کی علامت ہے۔ ابوالفضل شکارچی نے مزید کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی اسٹریٹیجی خطے میں بدامنی پھیلانا ہے اور سعودی ذرائع ابلاغ اس میں اپنا حصہ ڈال کر ایرانوفوبیا کو پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے مقابلے میں خلیج فارس کی سلامتی کی تقویت اور اسے مضبوط بنانا ایران کی اصولی پالیسی کا حصہ ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامی خطے کی سمندری حدود میں حالیہ واقعات کی من گھڑت اورجعلی داستانیں گھڑ کر، سلامتی کونسل کو ایران کی مذمت کرنے پر قائل کرنا چاہتے تھے لیکن ناکام رہے۔ ایران کے مستقل مندوب نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ، سلامتی کونسل خطے میں اسرائیل کی مہم جوئی کا مقابلہ کرے اور اس کی جانب سے پھیلائی جانے والے من گھڑت اور جعلی خبروں کو مسترد کرے۔
قابل ذکر ہے کہ ارب پتی صیہونی تاجر ایال عوفر کی کمپنی زودیاک میری ٹائم نے تیس جولائی کو ایک بیان میں دعوی کیا تھا کہ بحیرہ عمان میں اسرائیلی بحری جہاز مرسر اسٹریٹ پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔اس حملے کے بعد صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے کسی قسم کے ثبوت و شواہد پیش کیے بغیر دعوی کیا تھا کہ، انٹیلی جینس اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی جہاز پر حملے میں بقول ان کے ایران ملوث ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے صہیونی حکومت اور امریکہ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں جب صیہونی حکومت نے اس قسم کے الزامات عائد کیے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ یہ الزامات امریکہ میں اسرائیلی لابی کی ایما پر رشوت لے کر عائد کیے جارہے ہیں۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی دھمکی کے جواب میں کہا تھا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرنے کے بعد، انتہائی بے شرمی کے ساتھ ایران کو فوجی حملے کی دھمکی دے رہا ہے۔