ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لئے عراق کی کوششیں
عراق بغداد کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران اور سعودی عرب کے مابین دوجانبہ ملاقات کے لئے ماحول سازی کررہا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق علاقائی ملکوں کے سربراہوں کو ایک میز پر لاکر خطے کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے کسی مشترکہ لایحہ عمل تک پہچنے کے مقصد سے بغداد کی میزبانی میں سربراہی اجلاس کی کوشش کر رہا ہے۔
عراق کی کوشش ہے اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے نمائںدوں کے درمیان غیر اعلانیہ گفتگو کے چند دور انجام پانے کے بعد دونوں ملک اپنے تعلقات پھر سے بحال کرلیں۔
المیادین نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کی بھی بغداد اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کو سربراہی اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین دورہ ریاض کے موقع پر اپنے سعودی ہمنصب کو پیش کرچکے ہیں۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے نو منتخب صدر آيت اللہ سید ابراہیم رئيسی کے عراق کے مجوزہ دورے اور ان کے شایان شان استقبال سے متعلق خبریں علاقائی میڈيا پر گشت کر رہی ہیں۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفے الکاظمی نے حال ہی میں صحافیوں کے ساتھ بات چيت کے دوران کہا تھا کہ عراق خطے کی بااثر طاقتوں کو ایک میز پر لانے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھانے والا ہے جس کا مقصد علاقے کی سلامتی کے علاوہ سیاسی اور معاشی استحکام کو تقویت پہنچانا ہے۔
اس اجلاس میں عراق کے پڑوسی ملکوں کے علاوہ قطر، امارات اور مصر کی شرکت کے حوالے سے بھی بغداد پرامید ہے۔