Aug ۱۱, ۲۰۲۱ ۱۵:۲۱ Asia/Tehran
  • اغیار کی مداخلت کے  بغیر باہمی تعاون ہی خطے کی سلامتی کی ضمانت ہے، صدر رئیسی

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے خطے کے ممالک کے باہمی تعاون کو پائیدار امن کی لازمی شرط قرار دیا ہے۔

عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی جانب سے عراق کے ہمسایہ ممالک کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دیئے جانے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کے انعقاد پر مبنی عراق کا اقدام بابرکت ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس ملاقات میں یہ بات زور دے کر کہی کہ خطے کے ممالک کی باہمی گفتگو سے آپسی مسائل حل ہوں گے اور امن قائم ہوگا جبکہ خطے کے امور میں اغیار کی مداخلت کشیدگی اور خطرات کا موجب ہے۔ سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ اغیار کی مداخلت کے بغیر علاقائی ممالک کا باہمی تعاون پائیدار امن ، سلامتی کی برقراری اور خطے کی اقوام کی آسائش کے لئے لازمی شرط ہے۔

صدر مملکت نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ ایران کے مدنظر ہمیشہ عراق کی مشکلات کا خاتمہ رہا ہے کہا کہ ایران عراق کی ترقی و پیش رفت کو اپنی ترقی و پیشرفت سمجھتا ہے۔

عراقی وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایرا ن کے صدر کو عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی جانب سے عراق کے ہمسایہ ممالک کے اجلاس میں شرکت پر مبنی دعوت نامہ پیش کیا اور کہا کہ یہ اجلاس خطے میں پائیدار امن کے قیام کے سلسلے میں علاقے کے ممالک کے اجتماعی اقدام کا سنگ میل شمار ہوتا ہے۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے بھی عراقی وزیرخارجہ سے ملاقات میں کہاکہ ہم امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی مشکوک نقل وحرکت اور اقدامات پر نظررکھے ہوئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کے اقدامات اور نقل و حرکت بدامنی اور عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے اور اس سے علاقے کے ملکوں کے درمیان بھی غلط فہمیاں پیدا ہوسکتی ہیں-

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات اور شیطنت سے علاقے میں پہلے سے بھی زیادہ حالات خراب ہوں گے انہوں نے کہا کہ علاقے کے ملکوں کے داخلی معاملات میں امریکی فوجیوں کی کھلی اور پنہاں مداخلت خطرناک ہے- عراقی وزیرخارجہ نے بھی کہا کہ ایسے کسی بھی اقدام کا سختی سے مقابلہ کیا جائے گا جو عراق کی سرزمین سے ایران کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لئے انجام پائےگا - انہوں نے کہا کہ ایران کے حالیہ صدارتی انتخابات کے کامیاب انعقاد اور ایران میں سیاسی اور سماجی استحکام سے عراقی عوام بیحد خوشی محسوس کرتے ہیں۔

ٹیگس