جوہری توانائی کی عالمی و ایرانی ایجنسیوں کے درمیان ہوئے اتفاق کا یوروپی یونین کی طرف سے خیرمقدم
یوروپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ نے جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے اور ایران کے درمیان ہوئے اتفاق کا خیرمقدم کیا ہے۔
انریک مورا نے اپنے ٹویٹ میں اس اتفاق کو ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں اطلاع ملنے کا سلسلہ جاری رہنے کی سمت مثبت قدم قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں جوہری معاہدے جی سی پی او اے کے تعلق سے یورپی فریق کی وعدہ خلافیوں کا ذکر کئے بنا لکھا کہ یورپی یونین کا ھدف یہ ہے کہ سبھی فریق جوہری معاہدے پر کاربند رہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین جے سی پی او اے کو پھر سے پٹری پر لانے کے لئے ویانا مذاکرات کے پھر سے آغاز کو ضروری سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو آئی اے ای اے کے ڈائرکٹر جنرل رافائل گروسی کے تہران دورے پر ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی سے انکی ملاقات کے بعد، طرفین کی طرف سے مشترکہ بیان جاری ہوا جس میں جوہری توانائی کے میدان میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تکنیکی تعاون کے فروغ پر زور دیا گیا تھا-
اس بیان میں آیا ہے کہ طرفین نے آپسی تعاون، ایک دوسرے پر اعتماد اور اسے جاری رکھنے نیز آپس میں تکنیکی پہلوؤں کے حامل معاملے کو مثبت و خالص تکنیکی ماحول میں حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح اس مشترکہ بیان میں تاکید کی گئی کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو اس بات کی اجازت دی جائے گی کہ وہ معائنہ کے لئے لگائی گئی مشینوں و کیمروں کی تکنیکی سروس اور اسکے میموری کارڈ کے بدلنے کے لئے اقدام کریں اور نکالے گئے میموری کارڈ مشترکہ طور پر سیل بند کرکے ایران میں رکھے جائینگے۔ طرفین میں اس کام کے طریقہ کار اور وقت کے بارے میں موافقت ہوئی۔