افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ضروری ہے: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے زور دے کر کہا ہے کہ افغانستان میں تمام گروہوں کی شراکت اور تعاون سے ایک وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ضروری ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں شانگھای تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر افغانستان کے بارے میں انجام پانے والے مذاکرات کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات کے نتائج کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس دورے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیرعبداللہیان نے مختلف ممالک کے اعلی رہنماؤں اور حکام سے افغانستان کے بارے میں کئی مذاکرات انجام دیئے اور یہ موضوع تاجکستان اجلاس کا ایک اہم محور تھا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ افغانستان کو ایک محفوظ، دہشتگردی سے پاک اور پرامن ملک ہونا چاہئے کہا کہ افغان عوام کو بیرونی مداخلت کے بغیر اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کرنا چاہئے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان کو پرعزم ہونا چاہئے ،اپنا فیصلہ خود کرنا چاہئے اور اپنے پڑوسیوں کے لئے ایک پرامن مقام ہونا چاہئے۔ ایران کی وزرات خارجہ کے ترجمان ایرانی وزیرخارجہ کے دورہ نیویارک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ، اپنے آئندہ دورہ نیویارک کے موقع پر گروپ چار جمع ایک کے ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے گروپ چار جمع ایک کے اجلاس کے انعقاد کی خبر کے صحیح ہونے اوراس کی نوعیت و کیفیت کے بارے میں ہونے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یہ اجلاس مذاکرات کی راہ میں مفید و نتیجہ خیز ہوگا یا نہیں اور اگر سودمند ثابت ہوا تو ہم کوئی فیصلہ ضرور کریں گے تاہم اس وقت اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایٹمی سمجھوتے میں رخنہ اندازی اور رکاوٹوں کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو عمل درآمد کے مرحلے میں خودسرانہ رویّے کو ترک کرکے انسانیت دشمن پابندیاں ختم کرنا چاہئے۔