انقلاب اسلامی کے بے لوث خدمتگزار اور سینیئر صحافی سید ساجد حسین رضوی انتقال کر گئے
ایران کے اردو ٹی وی چینل ’سحر‘ اور ریڈیو تہران سے جڑے معروف سینیئر صحافی اور میزباں سید ساجد حسین رضوی اپنے معبود حقیقی سے جا ملے۔
اطلاعات کے مطابق سید ساجد حسین رضوی گزشتہ تقریبا ایک ماہ سے کورونا وائرس میں مبتلا ہو جانے کے سبب شہر قم کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
سید ساجد رضوی مرحوم کو کووڈ ۱۹ کورونا وائرس کی علامتیں ظاہر ہونے اور صورتحال بگڑنے کے بعد تین ستمبر کو قم کے امیر المومنین (ع) ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ چند روز تک ڈاکڑوں کی نگرانی میں رہے تاہم ان کی صورتحال بگڑتی چلی گئی اور انہیں وینٹیلیٹر پر منتقل کیا گیا۔
گزشتہ ہفتے ان کی صورتحال بہتر ہوئی جس کے بعد انہیں وینٹیلیٹر سے ہٹا دیا گیا اور وہ رو بصحت تھے تاہم آج اچانک انکی حالت دوبارہ بگڑی اور وہ داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
سید ساجد حسین رضوی گزشتہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ایران کے اردو ریڈیو اور اس کے بعد سحر اردو ٹی وی کے لئے خدمات انجام دیتے رہے اور انہوں نے اس دوران ریڈیو تہران اور سحر اردو ٹی وی کی نشریات کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
سید ساجد رضوی ریڈیو زاہدان اور اس کے بعد ریڈیو تہران کے برسہا برس تک ڈائریکٹر بھی رہے اور انہوں نے انقلاب اسلامی کی آواز سمجھے جانے والے ریڈیو زاہدان اور ریڈیو تہران کی مقبولیت میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ ’ہم اور سامعین‘ نامی ریڈیو تہران کے پروگرام میں وہ برسوں تک براہ راست سامعین سے جڑے رہے اور انکے خطوط و مراسلات کے جوابات کا بیڑا عرصہ دراز تک خود ہی اٹھائے رکھا۔
مرحوم ساجد رضوی سحر اردو ٹی وی کے سیاسی پروگراموں انداز جہاں اور جام جم میں بھی برسوں تک ایک میزبان اور تجزیہ نگار کے طور پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔ اسکے علاوہ انہوں نے محرم، اربعین حسینی اور سال کی دیگر مذہبی مناسبتوں کے موقع پر کربلا اور دیگر مقامات مقدسہ سے نشر ہونے والے خصوصی پروگراموں میں بھی ایک میزبان کے طور پر فرائض انجام دئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اردو زبان ذرائع ابلاغ سے جڑے سید ساجد حسین اپنی منفرد آواز، لب و لہجے اور اخلاقی و انسانی خصوصیات کے لئے حلقۂ سامعین و ناظرین کے علاوہ اپنے حلقہ احباب میں خاصی محبوبیت کے حامل تھے اور سبھی انہیں ایک ملنسار، مہربان، ہمدرد، سچے اور ہنس مکھ چہرے کے طور پر پہچانتے تھے۔
انقلاب اسلامی کی پیش کردہ اقدار پر بھرپور ایمان رکھنے والا یہ بے لوث خدمتگزار تیس سے زائد برسوں تک نظام اسلامی کی آواز کو دنیا کے اردو معاشرے تک پہنچاتا رہا اور آخرکار وہ آج بیس ستمبر کو اپنی مجاہدانہ کاوشوں اور انسانی و انقلابی اقدار سے بھرپور زندگی کا سفر طے کرنے کے بعد اپنے معبود حقیقی سے جا ملا۔