Sep ۲۵, ۲۰۲۱ ۱۳:۲۸ Asia/Tehran
  • جامع ایٹمی معاہدے کا دارومدار امریکہ کے رویے پر ہے: ایران

ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کا نتیجہ امریکی رویے پر منحصر ہے، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہی۔

ارنا نیوز کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ اور امریکی نامہ نگاروں اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی نئی حکومت ویانا مذاکرات کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور یہ امریکی رویہ ہی ہے جو جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کے نتیجے کو طے کرے گا۔

امیر عبد اللہیان نے کہا کہ ایک طرف تو امریکی، ایٹمی معاہدے میں اپنی واپسی اور ایران سے مذاکرات کرنے کی بات کرتے ہیں مگر اِسکے ساتھ ہی ساتھ ایران پر مزید پابندیاں بھی عائد کرتے ہیں، امریکہ کا یہ متضاد رویہ مثبت پیغام کا حامل نہیں ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر جوبایڈن نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے، تب سے انہوں نے عملی طور پر جوہری معاہدے کو مؤثر بنانے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور اسکے برخلاف وہ متضاد بیانات دیتے رہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب تہران امریکی صدر کے رویہ کو دیکھتے ہوئے ہی کوئی قدم اٹھائے گا۔

وزیر خارجہ ایران حسین امیر عبد اللہیان کا کہنا تھا کہ ایران کی نئی حکومت نے روز اول سے جامع ایٹمی معاہدے اور اسکی بحالی کے لئے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے اپنی پالیسی کو واضح طور پر بیان کیا اور وہ سبھی فریقوں کی جانب سے معاہدے کی پابندی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے امریکہ اور معاہدے کے دیگر فریقوں کو خبردار کیا کہ یہ دریچہ ہمیشہ کھلا رہنے والا نہیں ہے۔

ٹیگس