Sep ۲۸, ۲۰۲۱ ۱۰:۱۵ Asia/Tehran
  • امریکہ اور 3 یورپی ممالک کے بیان پر ایران کا ردعمل سامنے آ گیا

ویانا میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے صیہونی ریاست کی دہشتگردانہ کارروائیوں پر خاموشی اختیار اور جوہری تنصیبات کی نگرانی کو جاری نہیں رکھ سکتا۔

ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے پیر کے روز امریکہ اور تین یورپی ممالک کے نمائندوں کے حالیہ بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب آئی اے ای اے کے مانٹرینگ کے سامان، صہیونی ریاست کے ذریعے تباہ ہوجاتے ہیں تب ایران سے یہ توقع نہیں کی جانی چاہئیے کہ وہ صیہونی ریاست کی جانب سے کوئی قیمت ادا نہ کرنے اور عالمی جوہری ادارے اور دیگر دعویدار ممالک کیجانب سے کوئی اقدام نہ اٹھانے سے ان کو دوبارہ انسٹال کرے۔

انہوں نے کہا کہ ایران  اور آئی اے ای اے کے درمیان حالیہ معاہدے پر مکمل طور پر اور طے شدہ وقت کے اندر عمل کیا گیا اور اب ایران اس انتظار میں ہے کہ اس کے اس خیر سگالی  کے جذبے کا کیا جواب ملے گا جس کے بعد وہ مناسب اقدام کرے گا۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر رافائل گروسی نے اتوار کو ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ ایران نے 20 سے 22 ستمبر تک  آئی اے ای اے  کےانسپکٹرز کو کرج میں واقع سینٹری فیوجز پرزوں کی تیاری کرنے والے کمپیلکس "تسا" کے علاوہ  نگرانی کے سامان کو چیک کرنے اور کیمرہ میموری کارڈ کو تبدیل کرنے کی اجازت دی ۔

واضح رہے کہ ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کی غلط رپورٹ کے رد عمل میں آئی اے ای اے کو ایک خط بھیج کراس غیر تعمیری اقدام پر اعتراض  کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹرکی رپورٹ غلط اور مشترکہ بیان کے فریم ورک کے مطابق نہیں ہے۔

ٹیگس