ایران مخالف قرارداد منظور کرکے بورڈ آف گورنرس نے آئی اے ای اے کی حیثیت پر کاری ضرب لگائی ہے: روس
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ ایران مخالف قرارداد منظور کرکے بورڈ آف گورنرس نے آئی اے ای اے کی حیثیت پر کاری ضرب لگائی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ آئی اے ای اے کے سیکریٹریئیٹ نے ایران کے ایٹمی پروگرام کی تصدیق کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ نہیں کیا تھا لہذا مذکورہ اجلاس غیرضروری تھا اور اس کے نتیجے میں آئی اے ای اے کی حیثیت پر کاری ضرب لگی ہے۔
ماریا زاخارووا نے کہا کہ بورڈ آف گورنرس کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے خلاف پہلے سے کہیں کم ووٹ پڑے جو اس بات کی علامت ہے کہ آئی اے ای اے کو ناجائز سیاسی اہداف کے لیے استعمال کرنے پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے آئی اے ای اے کی حالیہ قرارداد کو اشتعال انگیز قدم قرار دیا، جو ان کے بقول، عالمی اعتماد اور جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام پر سنگین ضرب ہے۔
زاخارووا نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز اور غیر منطقی ہے کہ وہی ممالک جو برسوں تک جوہری معاہدے کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس اکتیس کو نظرانداز کرتے رہے، اب جوہری عدم پھیلاؤ کے نام پر ایران کے خلاف اقدامات کی قیادت کررہے ہیں۔
ادھر ویانا میں بین الاقوامی اداروں کے لیے روس کے مستقل نمائندے میخائل اولیانوف نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری معاملے کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورت حال مکمل طور پر بند گلی میں داخل ہو چکی ہے اور اس کے ذمہ دار یورپی ٹرائیکا اور امریکہ ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ حال ہی میں ایران کے خلاف منظور کی جانے والی قرارداد کے اثرات جلد سامنے آجائیں گے۔ تہران نے پہلے ہی آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کو آگاہ کردیا ہے کہ قاہرہ معاہدہ ختم ہونے کے قریب ہے۔
روس کے مطابق اصل مسئلہ ایران نہیں بلکہ مغربی ممالک کی وہ پالیسی ہے جس نے سفارتی عمل، اعتماد سازی اور تکنیکی تعاون کو نقصان پہنچایا ہے۔ ایران کے جوہری معاملے کا واحد حل منصفانہ، غیر جانب دار اور بااعتماد سفارت کاری ہے، جسے مغربی اقدامات نے بارہا نقصان پہنچایا ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے میخائل اولیانوف نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر مغربی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ تعطل اور مذاکراتی عمل کا ختم ہونا براہ راست امریکہ اور یورپی طاقتوں کی غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok