مغربی ممالک دھونس دھمکی اور پابندیوں کا حربہ چھوڑ کر ایران کے قانونی حق کو تسلیم کریں: روسی وزارت خارجہ
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مغرب کے توسیع پسندانہ اقدامات کے مقابلے میں ایران کے مؤقف کو سراہتے ہوئے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دھونس دھمکی اور پابندیوں کے حربے سے دستبردار ہو کر یورینیم افزودگی کے حوالے سے ایران کے قانونی حق کو تسلیم کریں۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جوہری معاملے پر مغرب کی ہٹ دھرمی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مغربی ممالک دھمکی اور پابندیوں کی زبان ترک کر کے بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں ایران کے پُرامن مقاصد کے لیے یورینیم افزودگی کے جائز حق کو تسلیم کریں اور سفارت کاری کی طرف واپس آجائيں۔
روسی ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے بارہا فوجی اشتعال انگیزیوں کے مضر اثرات کے بارے میں خبردار کیا ہے، جوہری تنصیبات کے خلاف فوجی حملے، خاص طور پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے حفاظتی انتظامات کے تحت آنے والی تنصیبات کے خلاف حملے، ناقابل قبول ہیں۔ زاخارووا نے کہا کہ اسرائیل کے تئیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے رویے نے بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں ایک گہرا بحران پیدا کیا اور ساتھ ہی اُس معاہدے کی بنیادوں کو بھی کمزور کیا جس کا تہران ہمیشہ سختی سے پابند رہا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایران کے اس موقف کو سراہا کہ وہ بیرونی طاقتوں کی جانب سے ایرانی معاشرے میں افراتفری اور اختلاف پیدا کرنے کی کوششوں کے باوجود، مذاکرات کو جنگ سے بہتر سمجھتا ہے۔