Oct ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۳ Asia/Tehran
  • کورونا کے حالات میں امریکہ کی انسانیت سوز پابندیوں سے مختلف ملکوں کے نظام صحت مفلوج، مجید تخت روانچی

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے دنیا کے ترقی پذیر ملکوں کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں، مخاصمانہ اور ناجائز اقدامات کو مسلمہ بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔

 اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سیکنڈ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہا کہ  ایک ایسے وقت میں جب صحت و سلامتی کے حوالے سے پیدا ہونے والا ریکارڈ توڑ بحران انسانی سماج کو اپنے بے رحم پنجوں میں جکڑے ہوئے، امریکہ کے قہر آمیز اقدامات نے دنیا کے مختلف ملکوں  کے نظام صحت کو نشانہ بنا کر انہیں مفلوج کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات انسانیت کے خلاف جرم ہیں  بلکہ پائیدار ترقی کے عالمی اہداف کے بھی منافی ہیں۔

 مجید تخت روانچی نے واضح کیا کہ دنیا کے مٹھی بھر ملکوں کی غیر منصفانہ، ناجائز اور غیر قانونی سوچ نے ایسے وقت میں کثیر الفریقی تعاون کو نشانہ بنایا ہے جب دنیا کو پہلے  سے کہیں زیادہ آج اس کی ضرورت ہے۔

          انہوں نے کہا کہ آج انسانیت کو دو طرح کے ہلاکت خیز، تباہ کن اور ترقی مخالف وائرسوں یعنی کورونا اور خودسرانہ قسم کے قہر آمیز اقدامات کا سامنا ہے۔

 اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر دباؤ اور پابندیوں خاص طور سے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی اور یک طرفہ علیحدگی سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے تابناک مستقبل کی تعمیر کے لیے دوگنا کوششیں انجام دی ہیں اور اب بھی دے رہا ہے۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایسی ہی انتھک کوششوں کے نتیجے میں، پائیدار ترقی سے متعلق دوہزار بیس کی رپورٹ کے مطابق ایران ترقی کے انڈیکس میں دنیا کے ایک سو چھیاسٹھ ممالک کے درمیان انسٹھویں نمبر پر آگیا ہے جو تمامتر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود ایران کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اپنے خطاب کے آخر میں پائیدار توانائی کے حصول کے غرض سے ایران کے اقدامات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے انجام پانے والی سرمایہ کاری کی جانب بھی اشارہ کیا۔

 مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایران کی ان کوششوں کا مقصد عوام کو یکساں، کم خرچ اور پائیدار توانائی تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ اس وقت ایران کے ننانوے اعشاریہ آٹھ فی صدعوام بجلی اور پچانوے فیصد سے  زائد عوام گیس کی نعمت سے بہرہ مند ہیں جو دنیا میں توانائی کے ذرائع تک عوام کی دسترسی کی اعلی ترین سطح ہے۔

 

ٹیگس