ویانا مذاکرات میں تعطل کی اصل وجہ سامنے آ گئی
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مشترکہ ایٹمی معاہدے اور افغانستان کے بارے میں ٹیلیفون پر گفتگو اور تبادلہ خیال کیا۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ویانا مذاکرات میں تعطل کی اصل وجہ امریکہ کی جانب سے پابندیوں کو ختم نہ کرنا اور اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنا ہے کہا کہ ایران اور یورپی یونین کے مابین گفتگو کا مقصد اس تعطل کو دور کرنا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایران اور یورپی نمائندے کے درمیان تہران میں گفتگو کو مثبت قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران اور یورپ نے مذاکرات کو جاری ر کھنے پر اتفاق کیا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران نے مذاکرات کو عملی جامہ پہنانے پر زوردیا ہے کیونکہ عملی نتائج برآمد ہونے کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے بھی ایران اور یورپ کے درمیان مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ روس مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں ایران کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
روس اور ایران کے وزراء خارجہ نے افغانستان اور آذربائیجان کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔