دفاعی و فوجی تعاون کے فروغ کے مقصد سے ایرانی چیف آف آرمی اسٹاف ماسکو کے دورے پر
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری، روسی وزیر دفاع سرگئی شائیگو کی باضابطہ دعوت پر ایک اعلی سطحی فوجی و دفاعی وفد کے ہمراہ روس کے دورے پر ماسکو پہنچے ہیں۔
ماسکو پہنچنے پر ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری کا ماسکو میں ایران کے سفیر اور روس کے اعلی دفاعی اور فوجی عہدیداروں نے استقبال کیا۔
انہوں نے ماسکو پہنچنے پر اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے مابیندفاعی تعاون ایران کی موجودہ حکومت کی اس پالیسی کے تناظر میں ہے جس کے تحت وہ مشرق کو زیادہ اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر رئیسی مشرقی اور ایشیائی ممالک کو خاص اہمیت دیتے ہیں اور اب ایران شانگھائی تنظیم کا رکن بھی بن گیا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری، روسی وزیر دفاع کی سرکاری دعوت پر اپنے دورہ ماسکو میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی و فوجی تعاون، دہشت گردی اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر مذاکرات کریں گے۔ ان کے اس دورے میں افغانستان کے مسئلے پر خاص طور سے توجہ دی جائے گی جبکہ شام میں مکمل امن کی راہ میں تعاون کا مسئلہ بھی دو طرفہ گفتگو کا خاص موضوع ہوگا۔
ایران اور روس، علاقے کی ضروریات پر تبادلہ خیال کے لئے مستقل بنیادوں پر اجلاس اور نشستیں تشکیل دیتے رہے ہیں دونوں ملکوں کا، دفاعی تعاون کی توسیع کے بارے میں اسٹریٹیجک منصوبہ موجود ہے۔ علاقے کے امن و استحکام پر دو طرفہ تعاون کے اثرانداز ہونے کے پیش نظر ایران و روس کے دفاعی و فوجی تعلقات، خاص اہمیت کے حامل ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ علاقائی و بین الاقوامی حالات نے ایران اور روس کے تعلقات کو اسٹریٹیجک اہداف و مقاصد کی راہ پر، پہنچا دیا ہے۔
موجودہ صوت حال میں مغربی ایشیا میں پائی جانے والی کشیدگی اور بحران کے شدت اختیار کرجانے کے پیش نظر مسائل و مشکلات کے حل اور امریکہ کی انانیت اور خودسری کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران و روس کے درمیان صلاح و مشورے کا عمل ایک اہم ضرورت بن چکا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری کا دورہ ماسکو ایسی حالت میں انجام پا رہا ہے کہ جنوبی قفقاز اور افغانستان کے حالات نے پورے علاقے میں تشویش پیدا کردی ہے، ایسی صورت حال میں ایران اور روس اس بات کا تہیہ کر چکے ہیں کہ وہ علاقے میں مغرب کی حمایت یافتہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے اسٹریٹیجک تعاون کے دائرے میں دو طرفہ ہم آہنگی کا عمل مسلسل جاری رکھیں گے اور یہ فیصلہ مشترکہ خطرات کے مقابلے میں اجتماعی مفادات کے تحفظ سے متعلق ہے۔
چنانچہ ایران کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل محمد باقری کے دورہ روس کو دو طرفہ مسائل و موضوعات اور علاقے کے مجموعی حالات کے پیش نظر اور خاصطور سے افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے بعد اس ملک میں پیدا ہونے والی خاص صورت حال کے تناظر میں اہم اور اسٹریٹیجک مقاصد کا حامل قرار دیا جا سکتا ہے۔ جنرل باقری نے ابھی حال ہی میں پاکستان کا بھی دورہ کیا ہے۔