ایران- روس تعاون کا جامع اسٹریٹیجک معاہدہ ایک تاریخی موڑ، 2 اکتوبر سے عملدرآمد شروع
وزارت خارجہ نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ تہران اور ماسکو کے درمیان تعاون کے جس جامع اسٹریٹیجک معاہدے پر 16 جنوری 2025 کو دونوں ملکوں کے صدور نے دستخط کیے تھے، جمعرات 2 اکتوبر 2025 سے نافذ اور اس پر عملدرآمد شروع ہوگیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ تہران اور ماسکو کے درمیان تعاون کا جو جامع اسٹریٹیجک معاہدہ باہمی احترام، ہمسائگی کے اصولوں اور اعلی مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے اور دونوں ملکوں کے عوام اور قیادت کی امنگوں کا عکاسی کرتا ہے ہے۔ جمعرات 2 اکتوبر 2025 سے نافذ اور اس پر عملدرامد شروع ہوگیا ہے۔
اس بیان میں درج ہے کہ ایران- روس تعاون کا جامع اسٹریٹیجک معاہدہ، دونوں ملکوں کی تاریخ کا ایک تاریخی موڑ ثابت ہوگا جو مختلف شعبوں میں تعلقات میں فروغ کی نوید دیتا ہے۔

وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں زور دیکر کہا ہے کہ یہ معاہدہ سفارتکاری، معیشت، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، توانائی، سرمایہ کاری، دفاع اور ثقافت کے شعبوں میں جامع روڈمیپ ہے جس کے ذریعے دونوں ملکوں کو فائدہ ملنے کے علاوہ عالمی امن و استحکام کو یقینی بنانے نیز بین الاقوامی خطروں اور اقوام متحدہ کے منشور کو درپیش چیلنجوں کے مقابلے کے لیے انتہائی مؤثر ثابت ہوگا۔
اس بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ ایران اور روس، مذکورہ جامع اسٹریٹیجک معاہدے کے تحت عالمی سطح پر اور مختلف اداروں کے مابین تعلقات کی تقویت اور برکس اور شنگھائی تعاون تنظیموں کے اہداف کے حصول کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔