مذاکرات امریکہ کے غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے دائرے میں ہوں گے: ایران
ایران کے نائب وزیر خارجہ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات اور ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے پر تبادلہ خیال کرنے کے مقصد سے کل ماسکو پہنچے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی نے ماسکو پہنچنے پر کہا کہ گروپ 1+4 کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے کی رو سے ہر رکن ملک کا ایران کے خلاف امریکہ کے ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کیلئے ان سے تبادلہ خیال کرنے کے مقصد سے دورہ کیا جائیگا اور اسی حوالے سے میں روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف سے ملاقات کرنے کیلئے ماسکو کا دورہ کررہا ہوں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ نئے دور کے مذاکرات صرف اور صرف ایران کے خلاف امریکہ کے غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو ختم کرنے کے دائرے میں ہوں گے کہا کہ نئے مذاکرات چین، روس اور 3 یورپی ممالک کی شرکت سے شروع ہوں گے۔
واضح رہے کہ ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد روس کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اس سے قبل بریسلز میں علی باقری نے کئی برسوں سے ایٹمی سمجھوتے پر عمل نہ ہونے اور آخرکار اس معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ طور پر نکل جانے نیز یورپی فریقوں کی وعدہ خلافیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے لئے اہم موضوع پابندیوں کی مکمل منسوخی اور ایران کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کی بحالی ہے اور اس کے یہ مطالبات پورے ہونے چاہئے۔ علی باقری کنی نے مقابل فریقوں کی جانب سے وعدہ خلافیوں اور غیرقانونی رویے کی عدم تکرار کی ضمانت کو لازمی اور ناقابل چشم پوشی قرار دیا۔