ایران و پاکستان کے صدور کی ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے صدور کے مابین عشق آباد میں ملاقات ہوئی۔
ترکمانستان کے دارالحکومت عشق آباد میں پاکستان کے صدر عارف علوی کے ساتھ ایک ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک دیرینہ تاریخی اور ثقافتی رشتوں کے حامل ہیں اور ہمارے عوام کے دل ایک دوسرے کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان پائے جانے والے رشتوں کی دیرینہ، عمیق اور گہری بنیادوں پر باہمی روابط اور تعلقات کے فروغ کی مضبوط عمارت تعمیر کی جاسکتی ہے جو نہ صرف دونوں ملکوں کے مفاد ہے بلکہ اس سے پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔
اقتصادی تعاون کی تنظیم ای سی او کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں صدر سید ابراہیم رئیسی نے یہ بات زور دے کر کہی ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون کی بے پناہ گنجائش موجود ہے، تاہم باہمی تعاون کی سطح اس کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران برادر اور ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ پوری گنجائش کےمطابق تعلقات کے فروغ کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی منڈیوں کے قیام، ٹرانزٹ ٹریڈ، ٹرانسپورٹیشن، توانائی اور سیاحت کے میدان میں تعاون کے امکانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ تہران، اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
صدر ایران نے دنیا بھر کی مظلوم قوموں اور خاص سے طور سے افغان عوام کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں بیرونی افواج کی بیس سالہ موجودگی، مشکلات کے حل کے بجائے ظلم و ستم اور بدامنی میں شدید اضافے کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران، افغانستان میں ایک ایسی وسیع البنیاد حکومت کے قیام کا خواہاں ہے جس میں تمام اقوام، اور سیاسی گروہوں کو نمائندگی حاصل ہو اور ہم اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعاون کے لیے بھی تیار ہیں۔
صدر ابراہیم رئیسی نے واضح کیا کہ ہم ایران میں مقیم چالیس لاکھ افغان پناہگزینوں کو اس قوم کے خلاف امریکہ کے ظلم و ستم کا نتیجہ سمجھتے ہیں اور تمام تر مشکلات کے باوجود، ایرانی شہریوں کی طرح ان کی میزبانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے دہشت گرد گروہ داعش کو امریکی پیداوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ داعش کے ذریعے افغانستان میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے اور ہمیں اس کے مقابل میں ڈٹ جانا چاہیے۔
پاکستان کے صدر عارف علوی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا فروغ چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات کو خاص اہمیت دیتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے فروغ کی پے پناہ گنجائش موجود ہے۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان بھی ایران کی طرح افغانستان میں ایک وسیع البنیاد حکومت کے قیام اور اس ملک میں قیام کے لیے تعاون کو ضرورت سمجھتا ہے۔