تمام فریق مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تو پیشرفت ممکن ہے: علی باقری
ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر مذاکرات کار علی باقری کنی نے پابندیوں کے خاتمے کے لیے جاری مذاکرات میں پیشرفت کی امید ظاہر کی ہے۔
ویانا میں چار جمع ایک گروپ کے مذاکراتی وفود کے ساتھ ملاقات کے بعد ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے علی باقری کنی کا کہنا تھا کہ اگر تمام فریق ٹھوس تعاون کریں تو مذاکرات میں پیشرفت کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویانا میں ایران اور چارجمع ایک گروپ کے ماہرین اور اسی طرح اعلی مذاکرات کاروں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور ماہرین اب تحریری دستاویزات پر کام کر رہے ہیں۔
ایران کے خلاف غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا میں بات چیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب دشمن کے ذرائع ابلاغ کے تخریبی پروپیگنڈے اور صیہونی حکومت کی رخنہ اندازیوں کے باوجود، ایرانی وفد کی کوششوں کے نتیجے میں مذاکرات میں نمایاں پیشرفت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے مذاکرات کے ساتویں دور میں، پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی معاملات کے حوالے سے تحریری تجاویز دیگر فریقوں کو پیش کی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران بارہا اعلان کرچکا ہے کہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کی تھی لہذا یہ واشنگٹن ہے جو پابندیاں ختم کرکے ایٹمی معاہدے میں واپس آئے اور اس بات کا یقین حاصل کیا جائے کہ امریکہ ایٹمی معاہدے پر عملدآرمد کر رہا ہے۔