ایران روس تعلقات میں کوئی حد مقرر نہیں: صدرِ ایران
صدر مملکت ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ ایران کے تعلقات میں توسیع کے لئے کوئی حد مقرر نہیں ہے اور تہران اور ماسکو کے تعلقات اسٹریٹیجیک ہیں۔
صدارتی دفتر کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے دن ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ ملاقات میں خطے اور دنیا میں ایران اور روس کی دو طاقتوں کے مؤثر کردار کی جانب اشارہ کیا اور علاقائی اور عالمی مسائل میں دونوں ممالک کے مشترکہ ادراک کو باہمی تعاون کا پیش خیمہ قرار دیا۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات ، اسٹریٹیجک تعلقات کے راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں ۔ سید ابراہیم رئیسی نے ہمسایہ اور اتحادی ممالک کے ساتھ زیادہ سے زیادہ اشتراک عمل کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ ایران اور روس کا باہمی تعاون دونوں ممالک کی معیشت میں بہتری اور خطے اور دنیا کی سلامتی میں اضافے کا باعث بنے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات پر تاکید کی کہ عالمی حالات کو خاطر میں لائے بغیر آزاد حکومتوں کے ساتھ ایران کا تعاون بڑھے گا۔صدر مملکت نے افغانستان کی تمام اقوام اور گروہوں کی شرکت کے ساتھ وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کو اس ملک میں امن و استحکام کا واحد راستہ قرار دیا اور یہ بات زور دیتے ہوئے کہی کہ ایران روس کی طرح گزشتہ چالیس برسوں سے امریکہ کے مقابلے میں ڈٹا ہوا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے شام میں دہشت گردی کے مقابلے میں ایران اور روس کے تعاون کو ایک کامیاب تجربہ قرار دیا اور شام کی ارضی سالمیت پر تاکید کی۔