روضہ امام علی رضا (ع) سے وابستہ "رضوی ہسپتال" ٹاپ ون کیٹیگری میں شامل
ملکی سطح پر معیاری ہسپتالوں کی نئی درجہ بندی میں رضوی ہسپتال نے اعلیٰ مقام حاصل کرتے ہوئے ملک کے دس سب سے اعلی ہسپتالوں میں اپنی جگہ بنالی ہے۔
رضوی ہسپتال کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر محسن محور نے بتایا کہ ملکی سطح پر معیاری ہسپتالوں کی نئی درجہ بندی کے لئے ہونے والے سروے میں تقریباً ایک ہزار ہسپتالوں کو شامل کیا گيا جس کے لئے چھے الگ الگ کیٹیگری بنائی گئی تھیں اور سب سے اعلی کیٹیگری ٹاپ ون کیٹیگری تھی جس میں آستان قدس رضوی کے محکمہ صحت سے وابستہ رضوی ہسپتال نے ملک کے دس بہترین اسپتالوں میں اپنی جگہ بنالی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رضوی ہسپتال ایران کا واحد ہاسپٹل ہے جو طبی شعبے میں کینیڈا کے سب سے قدیمی اور اہم سرٹیفیکٹ ACI (ایکریڈیشن۔ کینڈا انٹرنیشنل) کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہسپتال غیرملکی مریضوں کو بہترین اور معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے پر جرمنی سے TEMOS سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر چکا ہے ۔
انہیں خصوصیات کے پیش ںظر ہر سال ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی باشندے اور زائرین و سیاح علاج و معالجہ کے لئے رضوی ہسپتال آتے ہیں جن میں سے زیادہ تر مریض زنانہ امراض، ہارٹ سرجری، کینسر اور آنکھوں کی امراض کے علاج کے لئے اس اسپتال کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔
دیگر ملکوں سے آنے والے مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے جدیدترین آلات سے لیس دسیوں بیڈ مختص کئے جانے کے ساتھ ساتھ دنیا کی مشہور زبانوں پر عبور رکھنے والے عملے کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
رضوی ہسپتال تمام جدید ترین طبی آلات و وسائل سے لیس ہے اور نیوکلیئر میڈیکل سائنس کے شعبے میں بھی خاصا پیشرفتہ سمجھا جاتا ہے۔ ہر سال رضوی ہسپتال کی جانب سے مختلف علمی سیمیناروں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے جن میں اندرون اور بیرون ملک کے ماہر ڈاکٹر حصہ لیتے ہیں۔
اسکے ساتھ ہی سال کی مختلف مناسبتوں پر رضوی ہسپتال کی جانب سے فیلڈ ہاسپٹل بھی قائم کئے جاتے ہیں خاص طور پر سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر اربعین مارچ میں زائرین کرام کو رضوی ہاسپٹل کی جانب سے مفت طبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
رضوی ہسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر محسن محور نے بتایا کہ کورونا وائرس کے آغاز سے ہی رضوی ہسپتال نے اپنی تمام تر توانائیوں اور گنجائشوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مشہد کی میڈیکل یونیورسٹی کی بھرپور مدد کی اور ہسپتال میں بھی کورونا متأثرین کے لئے نیا وارڈ قائم کیا اور ساتھ ہی دوسرے مریضوں کا بھی علاج و معالجہ جاری رکھا۔