Mar ۱۳, ۲۰۲۲ ۱۳:۵۵ Asia/Tehran
  • ایران کی اقتصادی ترقی میں حائل تمام پابندیاں منسوخ کی جائیں : وزارت خارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران کے خلاف سبھی ظالمانہ پابندیاں ختم ہونی چاہئیں اس درمیان ویانا مذاکرات میں ایرانی ٹیم کے مشیر نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے اختتام کے قریب پہنچ گئے ہیں لیکن ابھی حتمی سمجھوتے کے لئے کوئی مسودہ تیار نہیں ہوا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے مشہد مقدس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام پابندیاں منسوخ ہونی چاہئیں جو ایران کی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں اور تیل ، پیٹروکیمیکل ، اسٹیل ، کنسٹرکشن اور جہاز رانی  کے شعبوں میں تجارت کے لئے ایران کو پوری آزادی ملنی چاہئے۔ ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایٹمی مسئلے اور ویانا مذاکرات میں جو کچھ بھی ہوا وہ ایرانی عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے ہے۔

ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی منسوخی کے لئے شروع ہونے والے ویانا مذاکرات کا آٹھواں دورایک بار پھر مختصروقت کے لئے روک دیا گیا ہے۔

ایرانی کی وزارت خارجہ نے خطے کے حالات اور خاص طور پر یوکرین جنگ کے بارے میں کہا کہ رہبرانقلاب اسلامی نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں ایران کا موقف واضح کردیا ہے اور وزارت خارجہ نے بھی رہبر انقلابی اسلامی کے بیانات کی پیروی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، جنگ کا مخالف ہے اور اسے مسترد کرتا ہے۔

 وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ جوجنگ آج ہو رہی ہے اس کی جڑیں کئی عشرے پہلے سے امریکہ کی سربراہی میں نیٹو کی توسیع پسندی میں پیوست ہیں کہا کہ کئی دہائی پہلے سے ہی اقتصادی ، ثقافتی اور سیاسی جنگ شروع ہے جو آج فوجی جنگ میں تبدیل ہوگئی ہے جس کا مذاکرات کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔ لہذا مذاکرات شروع اور جنگ ختم ہونی  چاہئے تاکہ ایٹمی مقابلہ آرائی کا راستہ بھی روکا جاسکے۔

اس درمیان ویانا میں ایران کی مذاکراتی ٹیم کے مشیر نے کہا ہے کہ  بعض پابندیاں برقراررکھنے پر امریکہ کے اصرار اور اس کے ہاتھوں دو ایرانی آئل ٹینکروں کو اغوا کئے جانے  کی بنا پر ویانا مذاکرات معلق ہوگئے ہیں۔

ویانا میں ایران کی مذاکراتی ٹیم کے مشیرمحمد مرندی نے المیادین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے یورپ کی طرف سے دوہزارپندرہ کی مانند اس وقت بھی ایران کو دھوکہ دینے کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے سے متعقل پابندیوں کا کچھ حصہ برقراررکھنے اوران کا ایرانی تیل کے حامل دوبحری جہازوں کو اغوا کرنے کا اقدام ویانا مذاکرات معلق ہونے کا با‏عث بنا ہے۔

محمد مرندی نے ایٹمی سمجھوتے پر دستخط کی توقع کے باوجود ویانا مذاکرات کے غیرمتوقع طور پر معلق ہونے کی وجہ کے بارے میں کہا کہ یورپی ممالک ، امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کی بنا پر فطری طور پر احتیاط سے کام  لے رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے ایک طویل عرصے سے ایران کی شرائط کا جواب نہیں دیا اور یہ مسئلہ سمجھوتے میں تاخیر کا باعث بنا ہے۔

 ایران کے مذاکراتی وفد کے مشیر نے کہا کہ ایرانی مذاکرات کار،  سبھی پابندیوں کی منسوخی کا مطالبہ کررہے ہیں جن میں کمپنیاں ، شخصیات اور بعض ادارے بھی شامل ہیں لیکن امریکی پابندیوں کی مکمل منسوخی کو مسترد کررہے ہیں۔

ویانا میں ایران کی مذاکراتی ٹیم کے مشیر نے کہا کہ ایرانیوں کا کہنا ہے کہ صرف کچھ پابندیوں کی منسوخی کافی نہیں ہے بلکہ تمام پابندیاں منسوخ ہونی چاہئیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگرچہ ویانا مذاکرات آخری مراحل میں ہیں لیکن حتمی سمجھوتے کے لئے ابھی کوئی مسودہ تیار نہیں ہوا ہے۔

ٹیگس