خطے کی صورتحال پیچیدہ ہے، ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ نے علاقے منجملہ افغانستان اور یمن کی صورتحال سے عالمی برادری کی بے توجہی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی صورتحال پیچیدہ ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اپنے لبنانی ہم منصب عبداللہ بوحبیب کے ساتھ ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔
حسین امیرعبداللہیان نے یمن سمیت علاقے کی صورتحال کو انتہائی پیچیدہ قرار دیا اور افغانستان سے ایران مہاجرت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس معاملے میں عالمی برادری کی بے توجہی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اختلافات کے حل کے لیے جنگ کی کھلی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ باہمی اختلافات کے حل کے لیے سیاسی کوششوں کومحور بنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے لبنان کی حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے جانے کا ایک بار پھر اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارتی لین دین کے ذریعے لبنان موجودہ مشکلات کو عبور کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔
حسین امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ لبنان اس وقت انتخابی جوش و جذبے سے سرشار ہے اور یہی بات اس ملک کو خاص سیاسی مقام عطا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی دھڑوں کی دانشمندی سے بھرپور انتخابات منعقد ہوں گے جس کے نتیجے میں ملک میں سیاسی اور سیکورٹی استحکام کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب نے اس موقع پر بیروت تہران تعلقات کو انتہائی اہم اور اسٹریٹیجک قرار دیا اورامید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات زیادہ سے زیادہ فروغ پائیں گے۔
لبنان کے وزیر خارجہ نے علاقائی تنازعات کے خاتمے نیز ایران اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے یمن کی صورتحال پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات یمنی دھڑوں کے درمیان بات چیت کو آگے بڑھانے اور بحران یمن کے حل میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔
لبنانی وزیر خارجہ بوحبیب نے فلسطین کی صورتحال پر مغربی ملکوں کی بے توجہی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے سرزمین فلسطین اور فلسطینیوں سے متعلق اپنے وعدوں پر کبھی عمل نہیں کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی سے بھی ملاقات اور گفتگو کی ۔ اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران ، تیل گیس اور بجلی سمیت مختلف شعبوں میں لبنان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام شعبوں میں لبنان کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ویانا میں پابندیوں کے خاتمے کی غرض سے جاری مذاکرات میں، تہران اپنے جائز مطالبات سے نہ تو پیچھے ہٹے گا اور نہ ہی اپنی مقرر کردہ ریڈلائنوں سے عبور کرے گا جس میں ایرانی عوام کے مفادات کا تحفظ سرفہرست ہے۔